امریکہ میں تیزاب گردی کا شکار پاکستانی طالبہ کی زندگی بے معنی ہو کر رہ گئی
امریکہ میں تیزاب گردی کا شکار طالبہ کی زندگی بے معنیٰ ہو کر رہ گئی
باغی ٹی وی :پاکستانی نژاد نافعہ فاطمہ اپنی زندگی سے قریبا ہاتھ دھو بیٹھی ہیں جس پر نیویارک میں تیزاب حملہ کیا گیا تھا. تیزاب اس کے حلق اور انکھوں میں چلا گیا تھا . اس سے نافعہ کی بینائی کلی طور پر تباہ ہوگئی ہے اور اس کا چہرہ بلکل بدل چکا ہے جس کے نقش نگار بری طرح متاثر ہوچکے ہیں .
امریکا میں پاکستانی کمیونٹی پر چند ہفتوں میں یہ تیسرا حملہ ہے . اس نسل پرستانہ حملے پر امریکی میڈیا خاموش ہے اور اس بات کا کہیں ذکر نہیںملتا کہ امریکا جیسے ملک میں اس قدر انصانی حقوق اور نسل پرستانہ حملے ہو رہے ہیں. جب کہ امریکا انسانی حقوق کا سب سے بڑا چیمپئن بنتا ہے .
خیال رہے کہ 21 سالہ میڈیکل کی طالبہ نافیہ اکرام پر نیویارک میں ان کے گھر کے سامنے اس وقت تیزاب سے حملہ کیا گیا جب وہ اپنی والدہ کے ساتھ گاڑی سے اتر رہی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق نافیہ اکرام اور ان کی والدہ17 مارچ کو اپنے گھر کے سامنے گاڑی سے اتری ہی تھیں کہ ایک نامعلوم شخص ان کی طرف آیا اوران کے چہرے پر تیزاب پھینک کر فرار ہوگیا جبکہ انہیں شدید زخم آئے اور بینائی سے تقریبا محروم ہوگئیں۔
نافعہ اکرام مقامی یونیورسٹی ہوفسٹرا میں میڈیکل کی طالبہ ہیں اور مستقبل میں ڈاکٹر بننا چاہتی ہیں اور انہیں حملے کے بعد ان کی والدہ نے ہسپتال پہنچایا جہاں ان کی والدہ بھی کام کرتی ہیں۔
طالبہ کے والد 50 سالہ شیخ اکرام کا کہنا تھا کہ نافیہ کو دفتر سے گھر واپسی کے دوران نشانہ بنایا گیا۔
نیویارک پوسٹ نے ان کے حوالے سے رپورٹ میں کہا کہ ‘یہ اتفاقیہ حملہ نہیں تھا بلکہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا حملہ تھا’۔دوسری جانب پولیس کمشنر پیٹرک رائیڈر نے ملزم کی گرفتاری کے لیے نشان دہی کرنے پر 10 ہزار ڈالر نقد انعام کا بھی اعلان کیا۔