امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام کی ہلاکت پر پرتشدد مظاہرے

0
41

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی شہر فلاڈیلفیا میں ایک سیاہ فام شخص کی پولیس فائرنگ میں ہلاکت کے بعد پیر کی رات پولیس کے خلاف پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے

مظاہرین کے احتجاج کے دوران پتھراو سے چار پولیس والے زخمی ہوگئے ہیں۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص خنجر سے مسلح تھا۔نیوز چینل این بی سی کے مطابق چار پولیس آفیسر اس وقت زخمی ہوئے جب ایک پولیس سٹیشن کے سامنے مظاہرے کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔ پتھراؤ کے سبب زخمی ہونے والے آفیسروں کو ہسپتال لے جانا پڑ گیا۔

گولی چلنے سے متعلق سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے خنجر ہاتھ میں لئے ستائیس سالہ شخص جسے عہدیدار والٹر ویلیس کے نام سے پہنچان رہے ہیں، دو پولیس آفیسروں کی جانب بڑھ رہا ہے۔ پولیس آفیسر بندوق تانے والٹر کو تنبیہہ کر رہے ہیں کہ وہ خنجر پھینک دے۔

خبر رساں ادارہ رائٹرزکے مطابق وہ ویڈیو ایک راہ گیر کی جانب سے اس واقعہ کی بنائی گئی اور سوشل میڈیا پر پھیلنے والی ویڈیو کی فوری طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو پولیس والوں نے سڑک پر جاتے ویلیس نامی ایک شخص پر بندوقیں تانی ہوئی ہیں۔

ویڈیو کے مطابق وہ شخص پولیس والوں کی طرف بڑھتا ہے اور پولیس والے بندوقیں تانے پیچھے کی جانب ہٹتے ہوئے اس سے چاقو پھینکنے کا کہہ رہے ہیں۔ دونوں پولیس آفیسروں نے اس کے بعد متعدد گولیاں چلائیں جس سے ویلیس کو زمین پر گرتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔

ویلیس کی ہلاکت کے بعد مقامی پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ شہر کے میئر جم کینی اور پولیس کمشنر ڈینئیلے آؤٹ لا نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ اس واقعہ نے سوالات کو جنم دیا ہے اور اس کی تفیش ہو رہی ہے۔ جم کینی کا کہنا ہے کہ محکمہ پپولیس اس واقعہ کی مکمل تفتیش کرے گا۔پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ وہ ویلیس کی ہلاکت پر لوگوں کے اشتعال سے آگاہ ہیں۔

 

مظاہروں‌ کو روکنے کے لئے امریکی صدر کا فوج تعینات کرنیکا اعلان

امریکی پولیس نے ایک اور سیاہ فام کو روکا تو وہ کون نکلا؟ ویڈیو وائرل

امریکی شہریوں پر حکومتی بربریت پر یورپ خاموش کیوں؟ اسے ہمیشہ کیلئے منہ بند کرنا ہو گا،ایران

امریکی پولیس کے تشدد سے ہلاک سیاہ فام کے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں خطرناک بیماری کا انکشاف

جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے خلاف مظاہروں پر امریکی ڈیفنس چیف نے ٹرمپ کی ہدایت کے باوجود فوج کی تعیناتی کی مخالفت کر دی

پولیس تشدد میں سیاہ فام کی ہلاکت کے بعد نسلی امتیاز میں منظم طور پر اضافہ ہوا،اوبامہ

امریکی پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے ساتھ ساتھ گرنیڈ پھینکنا شروع کر دئیے

سینکڑوں لوگ فائرنگ کے خلاف احتجاج کرنے سڑکوں پر نکلے ، مظاہرین اور پولیس کے درمیان باہمی رابطوں سے بعض اوقات پرتشدد واقعات پیدا ہوگئے۔ احتجاج کے دوران ڈمپروں کو نذر آتش کردیا گیا۔

سیاہ فام شہری کی پولیس کے ہاتھوں‌ قتل کے بعد جاری مظاہروں میں‌ ہلاکتوں کی تعداد 10 ہو گئی

امریکی مظاہرین وائٹ ہاؤس میں داخل ، ٹرمپ اہلخانہ سمیت فرار

سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں موت ، احتجاج مظاہرے ، واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو لگا دیا گیا

ہم نسل پرستی کے خلاف سیاہ فام برادری کے ساتھ ہیں، فیس بک کے مالک نے قانونی معاونت کیلئے دس ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کر دیا

امریکہ اپنے شہریوں پر تشدد بند کرے، ایران کا مطالبہ

جارج فلوئڈ کی ہلاکت پر امن و امان کی بگڑتی صورتحال ، ٹرمپ نے جرمنی سے امریکی فوج واپس بلا لی

پولیس سے ابتدائی معلومات کے مطابق ، احتجاج کے دوران چار افسران زخمی ہوئے ہیں جن میں سے بیشتر کو اینٹوں اور پتھر سے مارا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ایک اہلکار کو ایک پٹی اپ ٹرک کی زد میں آنے کے بعد ایک ٹانگ کی اور دیگر زخمی حالت میں مستحکم حالت میں اسپتال میں داخل کیا گیا تھا ،

اس نوعیت کے تشدد کے واقعات کی یہ تازہ ترین کڑی ہے۔ اس سے قبل نسل پرستی کے خلاف مظاہرے اس سال مئی میں اس وقت شروع ہوئے تھے جب امریکی ریاست مینیسوٹا میں سابق پولیس افسر ڈارک چوون کے تشدد کے باعث سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ ہلاک ہوگیا تھا، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس افسر متاثرہ شخص کی گردن پر کافی دیر تک گھٹنا رکھے بٹھا رہا جو اس کی موت کا باعث بنا۔

امریکہ میں اس سے قبل بھی 2014 میں نیو یارک میں ایک سیاہ فام شخص پولیس کی زیرِ حراست ہلاک ہو گیا تھا۔ایرک گارنر نامی سیاہ فام شخص کو کھلے سگریٹوں کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا

برطانیہ میں سیاہ فام ابھی تک دوسرے درجے کے شہری ہیں

Leave a reply