مریم نواز کی جانب سے احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کی وٰیڈیو کی انکوائری کے لئے سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی گئی

جج ویڈیو، مریم نواز سمیت سب کو ہو گی دس سال قید،نواز کی سزا میں ہو گا اضافہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک ویڈیواسکینڈل کی انکوائری کے لیے سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی گئی ہے، سپریم کورٹ میں درخواست سہیل اختر نامی شہری نے وکیل اکرام چودھری کے ذریعے دائر کی .

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں نواز شریف، شہباز شریف اورمریم نواز کو فریق بنایا گیا ہے ،درخواست میں شاہد خاقان عباسی، جج ارشد ملک، پیمرا اور وفاق کو بھی فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ ویڈیو اسکینڈل کی انکوائری کرائے، جج ارشد ملک کی ویڈیو کا فرانزک ٹیسٹ کرایا جائے .ویڈیو کے ذریعے عدلیہ کو بد نام کرنے کی سازش کی گئی .

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کا 3رکنی بینچ کل جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس کی سماعت کرے گا ،3رکنی بینچ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس شیخ عظمت اور جسٹس اعجاز الاحسن شامل ہیں.

معاملہ کسی جج کو فارغ کرنے کا نہیں………مریم نواز نے کیا کہہ دیا

واضح رہے کہ مریم نواز نواز شریف کو سزا دینے والے جج کی مبینہ ویڈیو کچھ دن قبل میڈیا کے سامنے لائی تھیں ، ویڈیو آنے کے بعد پاکستانی سیاست میں ہلچل مچی ہوئی ہے ،حکومت نے اس ویڈیو کو جھوٹا قرار دیا جبکہ جج ارشد ملک نے بھی پریس ریلیز جاری کر کے تردید کی. جس میں کہا گیا کہ ویڈیوزمیں مختلف موضوعات پرکی جانے والی گفتگو کو توڑ مروڑکرپیش کیا گیا ہے. ناصر بٹ اور اسکا بھائی عبداللہ بٹ عرصہ دراز سے مجھ سے بے شمار بار ملتے رہے ہیں، میری ذات اور میرے خاندان کی ساکھ کو متاثر کرنے کی سازش کی گئی،

حکومت نے کچھ کیا تو عدلیہ کے کام میں مداخلت تصور کی جائے گی: فروغ نسیم

جج کی ویڈیو پر سپریم کورٹ کو سوموٹو لینا چاہئے تھا، قمرالزمان کائرہ

جج ارشد ملک کو ہٹانے کا فیصلہ، اب نواز شریف کو رہا کیا جائے، مطالبہ آ گیا

مبینہ ویڈیو سیکنڈل، جج ارشد ملک کو ہٹانے کا فیصلہ

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 24 دسمبر 2018 کو العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں سات سال قید کی سزا سنائی ہے جبکہ فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں انھیں باعزت بری کر دیا۔ نواز شریف کو احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید کے ساتھ دس سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے پر فائز ہونے پر پابندی اور ان کے نام تمام جائیداد ضبط کرنے کا فیصلہ دیا. یہ فیصلہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے دیا تھا.

نواز شریف کے لئے ایک اور مشکل، ن لیگی ہوئے پریشان

واضح رہے کہ نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، سپریم کورٹ نے طبی بنیادووں‌پر نواز شریف کو چھ ہفتوں کی ضمانت دی تھی لیکن اس کے بعد ضمانت میں توسیع نہیں ہوئی، نواز شریف نے طبی بنیادوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر کی تھی لیکن عدالت نے نواز شریف کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی

Shares: