وقت آ گیا ہے ہمیں بھارت سے حساب لینا ہے، اسلام آباد میں ہندو کونسل کا دھرنا،ڈاکٹر رمیش کمار کا اقوام متحدہ جانے کا اعلان

0
44

وقت آ گیا ہے ہمیں بھارت سے حساب لینا ہے، اسلام آباد میں ہندو کونسل کا دھرنا،ڈاکٹر رمیش کمار کا اقوام متحدہ جانے کا اعلان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ہندو کونسل کے رہنما ڈاکٹر رمیش کمار نے بھارت میں پاکستانی ہندوؤں کے قتل کے خلاف اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی کمیونٹی کا شکریہ ادا کرتا ہوں ،بھارت ہندو مجارٹی ملک ہے اس میں 8 سال سے رہنے والے لوگوں کو نیشنیلٹی نہیں دی جاتی ،

بھارت میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے قتل کے خلاف پاکستان ہندو کونسل کی اپیل پر ملک بھر سے ہندو برادری ڈاکٹر رمیش کمار کی قیادت میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کے لیے اسلام آباد پہنچ گئی ہے اور شاہراہ جمہوریت پر ڈپلومیٹک انکلیو کے سامنے دھرنا دے دیا۔

ڈاکٹر رمیش کمار کا کہنا تھا کہ پاکستان سے جانے والے ہندوؤں کو جاسوسی کے شبہ میں مار دیا جاتا ہے ،ہمیں اس ڈپلومیٹک انکلیو کے سامنے بیٹھ کر بتانا ہے کہ ہمارا دھرم وہی کہتا ہے جو قرآن پاک کہتا ہے،انسان کی تکلیف کو محسوس کریں جس ملک کے نیتا نے غرور کیا تو ٹکڑے ٹکرے ہوگیا ہے،ہمارے ملک میں کرونا ختم ہورہا ہے جبکہ انڈیا میں تباہی پھیلا رہا ہے،اب وقت آگیا ہے سمجھوتہ ایکسپریس کا حساب لینا چاہیے

ڈاکٹر رمیش کمار کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر پہ مظالم ہورہے ہیں ،جب تک ہائی کمشن پاکستان کے خاندان کو رسائی نہیں دیتی اور ایف آئی آر دج نہیں ہوتی،ہم یہاں سے نہیں جائیں گے،کبھی ہم اللہ کے گھر کو توڑ کر بھگوان کا گھر بناتے ہیں لیکن پھر بھول جاتے ہیں مظالم کرتے ہیں،ہمارے دھرم کلئر ہیں وقت آگیا ہے ہمیں حساب لینا ہے

ڈاکٹر رمیش کا کہنا تھا کہ 50 فیصد خواتین دھرنہ میں شریک ہیں ،شری متی سے میری بات ہوئی ہے،رات کو بھی انتظامیہ نے بہت تنگ کیا،ہم پرآمن طریقہ سے بیٹھنا چاہتے ہیں ،ہم اپنا حق مانگنے آئے ہیں کسی ایمبیسی کو نقصان نہیں پہنچے گا،پاکستان کو بنانے میں ہماری ہندو کمینٹی نے حصہ ڈالا ہے،اس دفع کرونا کی وجہ سے حج نہیں ہوا،لوگ کرتارپورہ آنے کیلئے مہینوں کیلئے انتظار کرتے ہیں،مزہب لوگوں کو توڑنا نہیں جوڑنا چاہتا ہے،فراڈ قسم کے ایکٹ پاس کرواتے ہیں،میں نے فارن آفس ہائی کمیشن سے رابطہ کیا ہے ،22 تاریخ کو دوبارہ میں ہائی کمیشن کے سامنے پیش ہوا لیکن کچھ نہیں ہوا

ڈاکٹر رمیش کمار کا کہنا تھا کہ پیڑن ان چیف ہندو کمیٹی کے طور پر یواین کو لکھوں گا،سیکورٹی گورنمٹ کی ذمہ داری ہے،دھرنہ تب تک جاری رے گا جب تک ایف آئی آر کاپی نہیں دی جاتی جاری رہے گا

واضح رہے کہ دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی تھی ، بعد ازاں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ بھارت کے شہر جودھپور میں پاکستانی ہندوؤں کی ہلاکت پر بھارتی ہٹ دھرمی کے خلاف ہندو برادری اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنا دیں گے۔ بھارت میں واقعہ پیش آنے کے ایک مہینے پانچ دن تک ہمیں متاثرہ خاندانوں سے بات چیت کے لیے کوئی رسائی نہیں دی گئی۔ کسی بھی ملک میں اگر غیر ملکی کے ساتھ کچھ ہو تو حکومتیں حرکت میں آجاتی ہیں مگر بھارت میں قتل ہونے کے باوجود بھی مودی حکومت نے قاتلوں کی گرفتار کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے۔

واضح رہے کہ 9 اگست کو بھارت میں 11 پاکستانی ہندو پراسرار طور پر ہلاک ہوئے تھے۔ بھارتی میڈیا نے کہا تھا کہ پاکستان سے جانے والے ہندو راجستھان کے ضلع جودھپور میں رہائش پذیر تھے، جاں بحق ہونے والوں پورے خاندان کا صرف ایک فرد ہی زندہ بچا تھا۔

ضلع سانگھڑ کی تحصیل شہداد پور کے گاؤں بھادر فقیر کلوئی کے رہائشیوں کے 11 افراد کو بھارت کے شہر جودھپور راجستھان کے گاؤں لوٹا میں RSS اور BJP کے غنڈوں نے پولیس کی سرپرستی می ں19 اگست2020 رات کو تین بجے گھر میں گھس کر زہریلے انجکشن لگاکر قتل کردیا ہے اس طرح کی تفصیل شہداد ہور تھانے میں مقدمہ درج کراتے ھوئے شریمیتی مکھی بھیل نے بتائی ھے مکھی بھیل نے بتایا کہ 2012 میں اسکا والد والدہ اور دیگر گیارہ افراد روزگار کے سلسلے میں بھارت چلے گئے تھے جنھیں گزشتہ روز بھارت کی دہشت گرد تنظیم آر ایس ایس اور بی جے پی کے غنڈوں نے رات تین بجے پولیس کی سرپرستی میں گاؤں میں داخل ھوکر زہریلے انجیکشن لگاکر قتل کردیا ھے اور اب ہمیں اور ہمارے رشتے داروں کو فون پر دہمکیاں دی جارہی ہیں کہ کسی کو کچھ نہیں بتانا ورنہ بھارت میں تمام خاندان کو قتل کردینگے

Leave a reply