واشنگٹن نہیں چاہتا ہے کہ حزب اللہ لبنانی حکومت کا حصہ بنے ، امریکی ترجمان
واشنگٹن نہیں چاہتا ہے کہ حزب اللہ لبنانی حکومت کا حصہ بنے ، امریکی ترجمان
باغی ٹی وی : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مورگن اورٹاگس نے کہا ہے کہ واشنگٹن نہیں چاہتا ہے کہ حزب اللہ لبنانی حکومت کا حصہ بنے۔
اورٹاگوس نے مزید کہا کہ حزب اللہ کی طرف سے لاحق خطرات کی روشنی میں اور شفاف انداز میں اصلاحات کرنے کا وعدہ کیے بغیر امریکا لبنان کے ساتھ معمول کے مطابق کام نہیں کر سکتا۔
تاہم انہوں نے مزید کہا امریکا لبنان کی حمایت کے لیے فرانس کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے اور لبنانی عوام کے مطالبات کی روشنی میں ملک میں اصلاحات پر عمل درآمد ہونا ضروری ہے۔العربیہ سے بات کرتے ہوئے ان نے کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ لبنان کے نامزد وزیر اعظم مصطفیٰ ادیب نے ٹیکنوکریٹس پر مشتمل حکومت کی تشکیل کے لیے مشاورت شروع کی ہے.
واضح رہےکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی مندوب کیلی کرافٹ نے کہا تھا کہ لبنان کی کوئی بھی حکومت حزب اللہ کو اسلحہ کے حصول سے باز رکھنے کی پابند ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی لبنان میں تعینات امن فوج ‘ UNIFIL’ جنوبی لبنان میں اپنا مشن جاری رکھے گی۔
کرفٹ نے مزید کہا کہ ہم ایک اہم ڈونر ملک ہیں اور ہم ہمیشہ لبنان کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔ لبنانی عوام ایک بہتر مستقبل کے مستحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران خطے کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ہتھیاروں کے استعمال کا سہارا لے گا۔ کرافٹ نے ایران پر زور دیا کہ وہ سابق لبنانی حکومت کا حصہ رہنے والی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو مسلح کرنا بند کرے۔