وظائف شروع کرنے سے قبل سات شرطیں نہایت ہی اہم اور انتہائی ضروری ہیں کہ جن کے بغیر قرآنی اعمال میں تاثیرات کی امید رکھنا نادانی ہے اور وہ سب شرطیں حسب ذیل ہیں ۔

حلال لقمہ کھانا اور حرام غذاؤں سے بچنا، سچ بولنا اور جھوٹ سے ہمیشہ بچتے رہنا، نیت کو درست اور پاکیزہ رکھنا کہ ہر نیکی اللہ رب العزت ہی کے لئے کرنا، شریعت کے احکام کی پوری پوری پابندی کرنا ، ﷲ رب العزت کے دین کے ستونوں کی تعظیم کرنا، جو وظیفہ بھی پڑھیں دل کی حضوری کے ساتھ پڑھنا اور جو عمل اور وظیفہ پڑھیں اس کی تاثیر پر پورا پورا اور پختہ عقیدہ رکھنا اگر تذبذب یا تردد رہا تو وظیفہ یا عمل میں اثر نہ رہے گا۔

وظائف کے ضروری آداب

اعمال و وظائف کے کچھ ضروری آداب بھی ہیں ہر عمل کرنے والے کو لازم ہے کہ ان آداب کا بھی لحاظ خیال رکھے ورنہ دعاؤں اور وظیفوں کی تاثیرات میں کمی ہو جانا لازمی ہے –

ہر عمل کرنے یا تعویذات لکھنے کے وقت نہایت ہی خضوع و خشوع کے ساتھ خداوند قدوس کی بارگاہ میں عاجزی و نیاز مندی کا اظہار کرے ہر عمل اور وظیفہ شروع کرنے سے پہلے کچھ صدقہ و خیرات کرے ہرعمل ہر وظیفہ کے اول و آخر درود شریف کا ورد کرے ۔

وظیفوں کے بعد جب اپنے مقصد کے لئے دعا مانگے تو ایک ہی مرتبہ دعا مانگ کر بس نہ کر دے بلکہ بار بار گڑگڑا کر خدا سے دعا مانگے اور جہاں تک ہو سکے ہر دعا اور وظیفہ وغیرہ عملیات کو تنہائی میں پڑھے جہاں نہ کسی کی آمد و رفت ہو نہ کسی کی کوئی آواز آئے۔

کسی مسلمان کو نقصان پہنچانے کے لئے ہر گز ہرگز نہ کوئی عمل کرے نہ کوئی وظیفہ پڑھے،جب کوئی عمل کرے یا وظیفہ پڑھے تو اس دوران میں بہت کم کھائے اورسادہ غذا کھائے بھر پیٹ نہ کھائے کیونکہ پیٹ بھرے لوگ دعاؤں کی تاثیر سے اکثر محروم رہتے ہیں ۔

اعمال اور وظائف پڑھنے کے دوران بدن اور کپڑوں کی پاکی اور صفائی ستھرائی کا خاص طور پر خیال و لحاظ رکھے بلکہ خوشبو بھی استعمال کرے اور ظاہری پاکی و صفائی کے ساتھ ساتھ اپنے اخلاق و کردار اور باطنی صفائی کا بھی اہتمام رکھےہر عمل اچھی ساعت میں کرے-

Shares: