مزید دیکھیں

مقبول

گوجرانوالہ: قرآن پاک پڑھانے والے بہترین لوگ ہیں، مفتی ڈاکٹر محمد رمضان سیالوی

گوجرانوالہ ،باغی ٹی وی( نامہ نگار محمد رمضان نوشاہی):...

سکھر :ڈی آئی جی کی زخمی پولیس اہلکاروں سے ملاقات، ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی

میرپورماتھیلو،باغی ٹی وی (نامہ نگارمشتاق لغاری) ڈی آئی جی...

جناح ہسپتال میں ڈاکٹر لڑ پڑے،پانچ زخمی

کراچی: جناح اسپتال میں ینگ ڈاکٹروں کے دو گروپوں...

ملی رکشہ یونین کا بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

رکشہ ڈرائیورز کی بڑی تعداد نے شرکت کی، پاک...

موجودہ دور اور اُردو زبان کی جنگ

موجودہ دور اور اُردو زبان کی جنگ ازقلم:ارم سعید اردو زبان...

ناحق خون بہانے والوں کو عبرت کی مثال بنائیں گے: وزیراعظم

اسلام آباد:وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ دہشتگرد سزا سے بچ نہیں سکتے، ناحق خون بہانے والوں کو عبرت کی مثال بنائیں گے۔وزیراعظم نے بارکھان کے علاقے رکھنی بازار میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان پر دکھ اور افسوس جبکہ اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گرد سزا سے بچ نہیں سکیں گے، ناحق خون بہانے والوں کو عبرت کی مثال بنائیں گے۔انہوں نے وزیراعلیٰ اور آئی جی پولیس بلوچستان سے رپورٹ بھی طلب کر لی اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے دھماکے میں جاں بحق افراد کی مغفرت، اہل خانہ کے لئے صبر اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔

یاد رہے کہ بارکھان واقعہ نے ظلم وتشدد کرنے والے ایسے حقائق تک پہنچا دیا ہے کہ ہرکوئی ان ظالموں سے بدلہ لینے کے لیےپکاررہاہے

یہ واقعہ بہت دردناک ہے ، جس کے بارے میں خان محمد مری کی اہلیہ بی بی گرانازاپنی بے بسی کچھ اس طرح بیان کرتی ہیں "میرے دونوں بچوں کی لاشوں کو مجھے دے دو تاکہ میں ان کو دیکھ سکوں اور مجھے یقین ہو کہ وہ لاشیں میرے بچوں کی ہیں۔‘بی بی گراناز نے یہ الفاظ تقریبا چار سال بعد اپنے شوہر خان محمد مری سے ملاقات کے بعد ادا کیے۔

واضح رہے کہ 20 فروری کو بلوچستان کے علاقے بارکھان کے ایک کنویں سے ایک خاتون اور دو نوجوانوں کی لاش برآمد ہوئی تھی جس کے بعد یہ گمان کیا جا رہا تھا کہ یہ گراناز بی بی اور ان کے دو بیٹوں کی لاشیں ہیں۔بی بی گراناز کے شوہر خان محمد مری نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کی اہلیہ اور سات بچے بلوچستان کے وزیر مواصلات سردار عبدالرحمان کھیتران کی نجی جیل میں قید ہیں۔تاہم لیویز فورس نے جمعرات کی صبح کوہلو کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے بی بی گراناز کو ان کی بیٹی اور چار بیٹوں سمیت بازیاب کروا لیا تھا۔

ایک جانب جہاں کنویں سے ملنے والی خاتون کی لاش کی شناخت اب تک نہیں ہو سکی، وہیں محمد خان مری نے ہلاک ہونے والے دونوں نوجوانوں سے متعلق دعوی کیا تھا کہ یہ ان کے بیٹے ہیں۔بازیابی کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بی بی گراناز،ان کی بیٹی اور چار بیٹوں کی ملاقات جمعہ کے روز پولیس لائن میں کرائی گئی جہاں گراناز کے شوہر خان محمد مری بھی موجود تھے۔

اپنے بیوی اور بچوں سے خان محمد مری کی یہ اندازاً چار سال بعد پہلی ملاقات تھی۔تاہم اس موقعے پر گراناز کے منہ سے صرف چند ہی الفاظ نکل سکے۔صحافیوں سے ملاقات کے بعد گراناز کی ایک چھوٹی سی ویڈیو جاری کی گئی جس میں انھوں نے مختصر بات کی۔بلوچی زبان میں انھوں نے کہا کہ ’میرے دونوں بچوں کی لاشوں کو مجھے دے دو تاکہ میں ان کو دیکھ سکوں اور مجھے یقین ہو کہ یہ ان کی لاشیں ہیں۔‘ان چند جملوں کے بعد وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگیں۔

واضح رہے کہ خان محمد مری کا کہنا ہے کہ ان کی بیوی اور سات بچے بلوچستان کے وزیر مواصلات و تعمیرات سردار عبدالرحمان کی نجی جیل میں 2019 سے قید تھے جن میں سے دوبیٹوں کو ہلاک کیا گیا۔انھوں نے اپنے بیٹوں کی ہلاکت کا الزام بھی سردار عبدالرحمان کھیتران پر لگایا تھا تاہم سردار عبدالرحمان کھیتران نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔

یاد رہے کہ عبدالرحمن کھیتران کو بدھ کے روز پولیس نے حراست میں لیا تھا اور جمعرات کی دوپہر انھیں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر کے پولیس نے ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی جس کے بعد ان کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر کوئٹہ پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔