ڈی جی خان :سیکورٹی اہلکار اور نکے تھانیدار کا ستایا شہری تحفظ کیلئے عدالت جاپہنچا

سیکورٹی اہلکار محمد قاسم نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ میرا اس معاملے سے کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے

ڈیرہ غازی خان،باغی ٹی وی (نامہ نگار) سیکورٹی اہل کار اور نکے تھانیدار کی من مانیاں غریب شہری کو ہراساں اور حبس بے جامیں رکھنا۔باربار تھانہ لے جاکر بے عزت کرنامعمول بنالیا شہری غلام رسول آرائیں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹادیا ڈی پی او حسن افضل کو بھی درخواست میں التجائیں

تفصیل کے مطابق پیر عادل کے رہائشی غلام رسول ولد غلام فرید قوم آرائیں نے اپنی تحریری درخواستوں جو انہوں نے سیشن کورٹ اور ڈی پی او ڈیرہ غازیخان حسن افضل کو دیں ،اس نے درخوستوں میں مؤقف اپنایا کہ تھانہ کوٹ مبارک کے محمد اسماعیل ASI ،محمد قاسم سیکیورٹی آفیسر، ارشاد ولد مشتاق قوم جندانی نے ہماری زندگی اجیرن کردی ہے

اس نے درخواست میں لکھا کہ محنت مزدوری کے لئے سبنری کی دکان لگائی ہوئی مجھ سمیت میرا بھائی اور بھتیجا کو ناحق طور پر تنگ، پریشان و ہراساں کرتے رہتے ہیں اور آئے روز تھانہ لے جاتے ہیں اور کئی کئی گھنٹوں تک سائل کو تھانہ میں ناحق طور پر محبوس کر کے رکھتے ہیں اور بعد میں چھوڑ دیتے ہیں۔ ارشاد جندانی کا میرے بھائی عظیم آرائیں سے کو مسئلہ پچھلے کئی سالوں سے چل رہا ہے، 2020میں بھی مجھے ناجائز ہراساں کیا گیا تھا میں نے معزز عدالت سے رجوع کیا تھا ، اس وقت کے ایس ایچ اوجعفر حبیب کو معزز عدالت نے منع کردیا تھا تین سال بعد اب ارشاد جندانی پولیس والوں سے ملکر کر پھر سے ہماری زندگی عذاب بنا رکھی ہے

ارشاد جندانی کہتا ہے کہ تمھارے برادر حقیقی عظیم نے میری کار کی کاپی دینی ہے۔ ہم نے متعدد بار کہا کہ ہمارا بھائی عظیم کے ساتھ کوئی تعلق واسطہ نہ ہے اور نہ ہی مجھے پتہ ہے کہ وہ کہاں ہیں۔ اس کے باوجود مجھ سمیت کریم بخش، محمد حسین، غلام حیدر، عبد العزیز اور بھتیجا محمد ریاض کی زندگی اجیرن کی ہوئی ہے مورخہ 2023-09-11 کو بوقت تقریبا10:30 بجے سائل اپنی دکان واقع پیر عادل پر موجود تھا کہ اسی دوران مسؤل علیہم باہم ساز باز ہو کر سائل کی دکان پر آگئے اور زبردستی سائل کو رو برو گواہان محمد شہزاد ولد غلام حیدر اور محمد ریاض ولد حسین بخش اٹھا کر لے گئے۔ سائل نے متعدد بار مسؤل علیہم سے وجہ پوچھی مگر مسؤل علیہم بغیر کسی وجہ اور بغیر کسی وارنٹ و FIR کے سائل کو زبردستی لے گئے اور سارا دن سائل کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر مختلف جگہوں پر لے جاتے رہے۔ سائل کی گرفتاری سوشل میڈ یا پر وائرل ہوگئی۔ جس کی وجہ سے مسؤل علیم نے سائل کو بوقت تقریبا 4 بجے شام تھانہ کوٹ مبارک کے باہر چھوڑ دیا۔

یہ کہ مسؤل علیہم نے باہم ساز باز ہو کر سائل کو ناحق اور ناجائز طور پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بغیر کسی وارنٹ و FIR کے گرفتار کر کے حبس بے جا میں رکھ کر سخت زیادتی کی ہے۔ سائل کی گرفتاری کی بابت تھانہ کوٹ مبارک کے سی سی کیمروں سے تصدیق کی جاسکتی ہے۔بحالات بالا استدعا ہے کہ مسؤل علیہم کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے مقدمہ درج کیا جائے اور انکو آئندہ ہمیں ہراساں کرنے سے بھی روکا جائے

دوسری طرف اس معاملے سے متعلق سیکورٹی اہلکار محمد قاسم نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ میرا اس معاملے سے کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے-

Leave a reply