لاہور: عثمان بزدارصاحب یہ بھی توکسی ماں کا لخت جگرہے:جسے رکشہ مکینک نے مار مار کر برا حال کردیا،کمسن بچے پرتشدد ذمہ دارکون؟ آج لاہور میں ایک اور عدم برداشت کا افسوسناک واقعہ پیش آیا رکشہ مکینک نے شاگر کو معمولی سی غلطی پر تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس حرکت میں آگئی۔
پولیس کے مطابق ٹاؤن شپ کے علاقہ میں موٹر سائیکل مکینک نے کمسن شاگرد پر تشدد کیا، ایک راہگیر نے اپنے موبائل سے بچے پر تشدد کی ویڈیو بنالی، ویڈیو میں مکینک کو بچے پر تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے،
بچہ درد سے چیخ و پکار کرتا رہا لیکن کسی نے مدد نہ کی، تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو پولیس نے تشدد کرنے والے مکینک شاہد کو گرفتار کر لیا۔
دوسری طرف سوشل میڈیا پربڑی تعداد میں صارفین نے وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا ہےکہ اس سارے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیں اورپتہ کریں کہ یہ بچہ کس ماں کا ہے جسے سکول جانا چاہیے تھا لیکن پتہ نہیں کہ وہ کس مجبوری میں ایک ظالم سے مار مار کھا رہا ہے
ماہرین نفسیات کے مطابق عدم برداشت کسی بھی جرم کی سب سے بنیادی وجہ ہے، اگر صرف برداشت کی صلاحیت کو مضبوط کر لیا جائے تو کسی بھی معاشرے سے 90فیصد جرائم کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ یہ بات حقیقت کے بالکل قریب ہے کیونکہ ہر جرم کی داستان کے پیچھے عدم برداشت کا عنصر نمایاں نظر آتا ہے۔