پنجاب اور وفاق کے درمیان کپاس کی امدادی قیمت پر تنازعے کے معاملے پر نگراں وزیر اطلاعات عامر میر اور وزیر زراعت ایس ایم تنویر نے وزیراعظم سے مداخلت کی درخواست کر دی ہے اور ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ وفاق نے جو وعدہ کیا تھا اس کو پورا کیا جائے ورنہ کسان کپاس کاشت کرنا چھوڑ دے گا جبکہ نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ کپاس کی فصل اور قیمتوں کے حوالے سے کچھ مشکلات درپیش ہیں اور نگراں پنجاب حکومت نے کپاس کی پیداوار برھانے پر فوکس کیا ہے جبکہ پچھلے سال کی نسبت اس سال کپاس کی دوگنی پیداوار متوقع کی جارہی ہے۔
علاوہ ازیں عامر میر نے کہا کہ پنجاب اور وفاق میں طے ہوا تھا کہ کسان سے 8500 روپے فی من پر کپاس خریدی جائے گی لیکن اب وفاق اس سے انکار کر رہا ہے، اگر وفاق نے اپنا وعدہ پورا نہ کیا تو کسان اگلی دفعہ کپاس کاشت کرنا ہی چھوڑ دیں گے جبکہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے فیصلے سے کاشتکار پریشان ہیں اور اگلے سال وہ اس فصل کو نہ لگانے کا سوچ رہے ہیں لہذا وفاق سے یہ مطالبہ ہے کہ وہ 8500 فی من پر کپاس لے تاکہ کسان کی مشکلات حل ہوں۔
علاوہ ازیں نگراں وزیر زراعت ایس ایم تنویر نے کہا کہ ایک کروڑ لوگوں کا روزگار کپاس سے وابستہ ہے اور ہمارے آنے سے پہلے 32 لاکھ ایکڑ پر کپاس لگائی جاتی تھی، ہماری حکومت نے اس کو بڑھانے بلکہ ڈبل کرنے کا فیصلہ کیا، ہر جمعرات محسن نقوی نے تمام ڈی سیز کے ساتھ میٹنگ کی، اس سال ہم نے 45 لاکھ ایکڑ پر کپاس لگانے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ ایس ایم تنویر نے کہا کہ وفاق سے ملاقات میں کپاس کی فی من قیمت 8500 مقرر ہوئی تھی، اس قیمت کا وفاق کی طرف سے نوٹفکیشن بھی جاری ہوا، ہر تحصیل میں سہولت بازار لگائے اور جعلی ادویات پر پاپندی لگائی، فصل کو کیڑوں سے بچانے کے لیے سوا لاکھ ایکڑ پر اسپرے کیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
بچے ہمارا مستقبل اور انکو پولیو وائرس سے بچانا مشترکہ ذمہ داری . پرویز اشرف
الیکشن کی تاریخ کا اعلان بہت جلد ہوجائے گا. نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ
جعلی پاسپورٹس تحقیقات؛ حکام کی ملی بھگت کا انکشاف
راولپنڈی پشاور کےدرمیان ریلوے کے کرائے روڈ ٹرانسپورٹ سے بھی زیادہ
تاہم انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت نے کسانوں پر بوجھ کم کرنے کی کوشش کی، وفاق سے درخواست ہے کہ ہمارے ساتھ کیا گیا وعدہ پورا کرے، وفاقی حکومت کو یہ مسئلہ سنجیدگی سے لینا ہوگا، وزیراعظم پاکستان سے درخواست ہے کہ ہماری کپاس کی قیمتیں گر گئی ہیں، ہمارا کسان پریشان ہے، آج سپورٹ نہ کیا تو اگلے سال وہ فصل نہیں لگائے گا، نگراں وزیر زراعت نے یہ بھی کہا کہ پنجاب حکومت اس معاملے میں جو کر سکتی تھی سب کیا، وفاقی حکومت وعدہ کے باوجود 8500 فی من قیمت کیوں نہیں لے رہی، وزیراعلیٰ پنجاب کسانوں کے ساتھ ہیں، کسانوں سے گزارش ہے کہ سستے داموں کپاس فروخت نہ کریں۔