عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیوزی لینڈ حکومت نے ایسی قانون سازی کا اعلان کیا ہے جس پر عمل کے ذریعے 2025 تک ایسی نئی نسل تیار ہوگی، جو تمباکو کے استعمال سے ناواقف ہوگی اور قانونی طور پر سگریٹ تک پہنچ بھی ان کے لیے ناممکن ہوگا۔
نیوزی لینڈ کی ایسوسی ایٹ وزیر صحت ڈاکٹر عائشہ ویرال نے پارلیمنٹ میں بتایا کہ اس مقصد کےحصول کے لیے قوانین میں بہت سے ترامیم کی جائیں گی، جن میں سگریٹ کے 8000 قانونی ریٹیلرز کی تعداد 500 تک لانا اور 14 سال کی عمر کے نوجوان کو سگریٹ کی فروخت پر مکمل پابندی جیسے اقدامات بھی شامل ہیں
ادھر پاکستان میں بھی سگریٹ نوشی کے خلاف مہم جاری ہے اور اس سلسلے میں مختلف تنظیمیں کسی نہ کسی طرح اس مہم کو جاری رکھا ہوا ہے
پچھلے دنوں مری میں بھی ایک ایسا ہی سیمینار ہوا تھا جس میں مختلف میڈیا تنظیموں کو دعوت دی گئی تھی تاکہ وہ عوام الناس کو سگریٹ نوشی کے نقصانات سے آگاہ کریں اور اس سے بچنے کی نصیحت کریں ،
اس سیمینار میں باغی ٹی وی کی ٹیم مدعو تھی جنہوں نے دنیا کو اس زہرسے بچانے کے لیے اپنے میڈیا پلیٹ فارم کو سگریٹ نوشی کے نقصانات سے خبردار رکھنے کے لیے اپنی مہم جاری کی ہوئی ہے