ایکس کی بندش کیخلاف کیس کی سماعت 2مئی تک ملتوی
اسلام آباد: عدالت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی بندش کیخلاف کیس کی سماعت 2مئی تک ملتوی کر دی ۔
باغی ٹی وی: اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی بندش کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس عامر فاروق نے احتشام عباسی کی درخواست پر سماعت کی،چیف جسٹس عامر فاروق کے حکم پر سیکرٹری داخلہ خرم آغا عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ اسی نوعیت کی ایک اور درخواست دائر ہوئی ہے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ ہم دوسری درخواست پر بھی جواب جمع کرا دیتے ہیں، چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ آپ دوسری درخواست پر جواب جمع کرا دیں، تاریخ دے دیتے ہیں،اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 2مئی تک ملتوی کردی۔
نواز شریف توشہ خانہ کیس:نیب نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد رپورٹ جمع کروا دی
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے سوشل میڈیا ایپلی کیشن ایکس کی بندش سے متعلق لکھے گئے خط کی وجوہات طلب کر لیں۔
ایکس اور انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف درخواست کی سماعت چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کی،دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے کہا کہ وزارت داخلہ نے تسلیم کیا ایکس کی بندش کے لیے پی ٹی اے کو خط لکھا تھا لیکن ایکس کی بندش کی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے استفسار کیا کس وجہ سے ایکس بند کیا گیا ہے؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کل تو ایکس چل رہا تھا،چیف جسٹس نے پوچھا آج بھی ایکس چل رہا ہے یا نہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا میں ہدایات لے لیتا ہوں ایکس چل رہا ہے یا نہیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے ایکس کی بندش سے متعلق وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن پڑھ کر سنایا۔
راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج کی 9 مئی کے مقدمات …
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ غلط خبر پر سوشل میڈیا ایپ پر 500 ملین تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے، سوشل میڈیا بند کرنے سے پہلے سروس پروائیڈر کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے، چار سے پانچ کروڑ لوگ پاکستان میں ایکس استعمال کرتے ہیں وی پی این کے ذریعے انٹرنیٹ کی اسپیڈ انتہائی کم ہو جاتی ہے، یک جنبش قلم سے ایکس بند کر دیا ہے کہ ہمیں اوپر سے انفارمیشن آئی ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا ہمیں ہدایات لینے کے لیے مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیوں صرف ایکس کو بند کیا گیا ہے؟ ملک آپ کو چلانا ہوتا ہے زمینی حقائق آپ کو پتہ ہیں، ملکی مفاد کا بھی آپکو پتہ ہے، کچھ چیزیں ہاتھ سے نکلتی جارہی ہیں اس کا کسی کو فائدہ بھی نہیں ہے،ادارے، کورٹس کس کے لیے ہیں؟ لوگوں کے لیے ہیں، لوگ ہیں تو ہم ہیں، ایسے عہدوں پر بیٹھتے ہوئے ہمیں شرم آتی ہے، آئین کی پاسداری اور ملکی مفاد اہم ہے، ایکس کی بندش سے متعلق لکھے گئے خط کی وجوہات پیش کی جائیں، انٹرنیٹ کی بندش سے دنیا ہم پر ہنستی ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
واضح رہے کہ 3 اپریل کو ایکس کی بندش کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران محکمہ داخلہ کے بیان پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے آئندہ سماعت (17 اپریل) پر سیکریٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا تھاجوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ سیکیورٹی ایجنسیز کی رپورٹ پر ایکس بند کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے تھے کہ کوئی لکھت پڑھت بھی تو بتائیں، پڑھ کر بتائیں کچھ، یہی کہا تھا کہ تفصیلات لے کر آئیں، یہ کون سا طریقہ ہے؟ یہ کیا رویہ ہے؟ عدالت کی معاونت کریں، کیا کیا ہے؟ نہ فائل لائے نہ کچھ، آپ بتادیں میں کیا وجہ لکھواؤں؟جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے کہا تھا کہ انٹرنیٹ پر ملکی سلامتی کو خطرہ تھا، بعد ازاں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکریٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی تھی۔
عمر سرفراز چیمہ نے جناح ہاؤس کے باہر جلاؤ گھیراؤ مقدمے کا جیل ٹرائل چیلنج …
یاد رہے کہ دو ماہ گزر جانے کے باوجود پاکستان بھر میں مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس سابقہ (ٹوئٹر) کی سروس بحال نہیں ہوسکی پاکستان بھر میں 17 فروری سے ٹوئٹر کی سروس معطل ہے اور گزشتہ دو ماہ کے دوران متعدد بار اس کی سروس کو جزوی طور پر بحال کیا گیا لیکن مکمل طور پر اسے آپریشنل نہ کیا جا سکا۔