ہر فن مولا فنکار عمر شریف کے وفات سے شوبز انڈسٹری میں جو خلاء پیدا ہوا ہے وہ کبھی بھی پورا نہیں ہو سکے گا. 2 اکتوبر 2021 کو وفات پانے والے اس فنکار کی کل پہلی برسی منائی جائیگی. عمر شریف عارضہ قلب ، گردے اور دیگر مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے۔عمر شریف نے تھیٹر، سٹیج، فلم اور ٹی وی کے لئے یادگار کام کیا. پاکستان اور ہندوستان میں یکساں مقبول اس فنکار کے سٹیج ڈرامے بہت مشہور تھے یہاں تک کہ بالی وڈ اداکار عامر خان نے بھی ایک بار کہا تھا کہ انہوں‌نے اپنی والدہ کے ساتھ بیٹھ کر کیسٹ منگوا کر سٹیج ڈرامہ بکرا قسطوں پر دیکھا اور ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوتے رہے۔ عمر شریف کے کریڈٹ پر بہت سارے کام ہیں مثال کے طور پر انہوں نے 1980ء میں پہلی بار

آڈیو کیسٹ سے اپنے ڈرامے ریلیز کیے.عمر شریف نے کم عمری میں ہی اداکاری کا آغاز کر دیا تھا. عمر شریف نے فلموں میں‌کام بھی کیا اور انہیں بنایا بھی.فلموں میں شکیلہ قریشی کے ساتھ ان کی جوڑی کو خوب پسند کیا گیا۔ان کی مقبول فلموں میں مسٹر 420، مسٹر چارلی، خاندان اور لاٹ صاحب شامل ہیں۔ عمر شریف کو ہر میڈیم میں بہت سراہا گیا. وہ پاکستان کے ایسے فنکار رہے جنہیں عوامی سطح پر پورے کیرئیر کے دوران آخر تک یکساں‌مقبولیت حاصل رہی. عمر شریف نے بھارتی پروگرام لافٹر چیلنج میں بطور جج فرائض سر انجام دئیے. پانچ دہائیوں پر مشتمل کیرئیر رکھنے اور تمغہ امتیاز حاصل کرنے والے عمر شریف دنیا سے تو جا چکے ہیں لیکن ان کے کام نے ان کو زندہ رکھا ہوا ہے.

Shares: