یرغمال بچوں کی رہائی کیلئے ملزم نے مانگا تھا 23 کروڑ تاوان، پولیس نے کیا بڑا دعویٰ

0
39

یرغمال بچوں کی رہائی کیلئے ملزم نے مانگا تھا 23 کروڑ تاوان، پولیس نے کیا بڑا دعویٰ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کی حکومت نے کہا ہے کہ فرخ آباد میں 23 بچوں کو یرغمال بنانے والے مجرم سبھاش باتھم کی جانب سے فی بچہ ایک کروڑ کا تاوان طلب کیا گیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مجرم چاہتا تھا کہ اسے 23 بچوں کے عوض کل 23 کروڑ کا تاوان ادا کیا جائے۔ اس کے بعد اس نے بچوں کو مارنے کی دھمکی دی۔

مجرم نے کہا کہ وہ کسی کو قتل کرنے سے نہیں ڈرتا اور وہ ماضی میں بھی ایسی کئی واردات انجام دے چکا ہے۔ ایک موقع پر اس نے گاؤں والوں سے بات کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ وہ گھر کو بم سے اڑا دے گا۔ وہاں موجود لوگوں نے اسے گھر کے اندر بم لگاتے اور فرش پر آتش گیر مادہ بہاتے ہوئے دیکھا۔

مسلح شخص نے بیٹی کی سالگرہ کی پارٹی کے بہانے محلے کے بچوں کو یرغمال بنایا، 11 گھنٹے کے آپریشن کے بعد بہادر بھارتی پولیس نے ملزم کو مار ڈالا،

واقعہ بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر فرخ آباد میں پیش آیا، مسلح شخص جو کچھ عرصہ قبل ہی جیل سے رہا ہو کر آیا تھا، نے 20 بچوں کو یرغمال بنا لیا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے بچوں کو اپنی بیٹی کی برتھ ڈے پارٹی کا کہہ کر بلایا اور اس کے بعد انہیں یرغمال بنا لیا۔

مقامی افراد کو جب اس کے ارادے کا علم ہوا تو انہوں نے دروازہ کھلوانے کی کوشش کی تاہم سبھاش باتھم نامی اس عادی مجرم نے گھر کے اندر سے فائرنگ شروع کردی۔ ملزم کی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا۔ مقامی افراد نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی اور موقع کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری وہاں پہنچ گئی

پولیس کے مطابق گھر کے اندر ملزم کی بیوی اور 1 سالہ بیٹی بھی موجود تھی اور ملزم نے انہیں بھی یرغمال بنا لیا۔ اس دوران ملزم نے ایک 6 ماہ کی بچی جو وہاں موجود بچوں میں شامل تھی، 7 گھنٹے بعد بالکونی کے ذریعے پڑوسیوں کے حوالے کی۔

پولیس کے مطابق ملزم سمجھتا تھا کہ اس پر اس سے قبل لگایا جانے والا قتل کا الزام جھوٹا تھا اور اسے اس قتل کے الزام میں پولیس کے حوالے کرنے میں پڑسیوں کا ہاتھ تھا، ممکنہ طور پر اس نے پڑوسیوں سے بدلہ لینے کے لیے یہ سب کیا۔ بچوں کو چھڑانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی تو ملزم نے انہیں فائرنگ اور بم سے اڑانے کی دھمکیاں دینی شروع کیں، اس نے پولیس کی طرف ایک کم شدت کا بم بھی پھینکا جس سے 3 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

ملزم کے خطرناک ارادے دیکھتے ہوئے پولیس نے سخت ایکشن شروع کیا اور 11 گھنٹے تک جاری رہنے والے اس ان کاؤنٹر میں پولیس ملزم کو مارنے میں کامیاب ہو گئی، تمام بچوں کو بحفاظت چھڑا کر معمولی میڈیکل چیک اپ کے بعد انہیں ان کے والدین کے حوالے کردیا گیا.

پولیس کا ریسٹورنٹ پر چھاپہ، 30 سے زائد نوجوان لڑکے لڑکیاں گرفتار

واٹس ایپ پر محبوبہ کی ناراضگی،نوجوان نے کیا قدم اٹھا لیا؟

غیرت کے نام پر سنگدل باپ نے 15 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا

بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”

ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا

اچھی نوکری کا جھانسہ دے کر غیر ملکی لڑکی سے کیا گیا گھناؤنا کام

ماں اور بیوی نے ملکر ڈانٹا تو 22 سالہ نوجوان نے کیا زندگی کا خاتمہ

ملزم کی موت کے بعد مشتعل مقامی افراد اس کے گھر میں داخل ہوئے اور اس کی بیوی پر بہیمانہ تشدد کیا، پولیس عورت کو بچانے میں ناکام رہی جس کے بارے میں غیر واضح تھا کہ آیا وہ بھی ملزم کے ساتھ تھی یا خود بھی یرغمالیوں میں شامل تھی۔ ملزم کی بیوی کو اسپتال لے جایا گیا تاہم وہ اس سے قبل ہی دم توڑ گئی۔

Leave a reply