باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق زیادتی کے نتیجے میں ہونیوالے حمل کو عدالت نے ضائع کرنے سے روک دیا
واقعہ بھارت کا ہے، ممبئی ہائیکورٹ نے ذہنی معذور خاتون کے ساتھ زیادتی کے بعد ہونے والے حمل کو ضائع کرنے کے حوالہ سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ حمل ضائع نہیں کروایا جائے ، بلکہ خاتون بچے کو جنم دے اور اس بچے کو اگر وہ زندہ ہو تو اسکی ذمہ داری بھارتی حکومت لے، حمل ضائع ہونے سے خاتون اذیت سے گزرے گی، اسلئے ضروری ہے کہ ایسا نہ کیا جائے
ممبئی ہائیکورٹ کو بتایا گیا کہ خاتون کے ساتھ زیادتی کے بعد حمل کو 35 ہفتے گزر چکے ہیں، عدالت نے حکم دیا کہ اب ڈلیوری کا وقت قریب ہے اسلئے حمل ضائع کرنے سے خاتون کی صحت کو نقصان ہو گا، ایسا قدم نہ اٹھا جائے جس سے خاتون مزید کسی اذیت سے گزرے، میڈیکل بورڈ نے رائے دی تھی کہ اس حالت میں حمل ضائع کرنے سے خاتون کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے کہ نواں مہینہ چل رہا ہے، عدالت نے میڈیکل بورڈ کی رائے پر فیصلہ سنایا
ممبئی ہائیکورٹ کے جسٹس ایس وی گنگا پور والا اور ڈاکٹر عارف صالح نے متفقہ فیصلہ سنایا، فیصلے کے مطابق بھارتی حکومت بچے کی دیکھ بھال کی ذمہ دار ہو گی، عدالت نے حکم دیا کہ ڈیلیوی کے وقت تفتیشی افسر بھی موجود ہو گا، تا کہ ڈی این اے کے نمونے فوری حاصل کئے جائیں اور زیادتی کیس کی سماعت کو مزید آگے بڑھایا جائے
ذہنی معذور خاتون کے وکیل نے حمل ضائع کرنے کی استدعا کی جس کو عدالت نے رد کر دیا، زیادتی کا مقدمہ انڈا پور تھانے میں درج ہے، ہائی کورٹ نے درخواست کی مزید سماعت 17 اگست کو ملتوی کر دی ہے
رات بھر زیادتی کے بعد برہنہ حالت میں نرس کو سڑک پر ملزمان پھینک گئے
دو کمسن لڑکیوں کو برہنہ کر کے گھمانے والے کیس میں اہم پیشرفت
ماموں کی بیٹی کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا گرفتار
پانی پینے کے بہانے گھر میں گھس کر لڑکی سے گھناؤنا کام کرنیوالا ملزم گرفتار
زبانی نکاح،پھر حق زوجیت ادا،پھر شادی سے انکار،خاتون پولیس اہلکار بھی ہوئی زیادتی کا شکار