ظل شاہ کیس،ملزما ن کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

zille shahaa

علی بلال عرف ظل شاہ کیس،ملزما ن کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا

انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے ملزمان کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا ڈیوٹی جج انسداد دہشتگردی عدالت میاں مسعود حسین نے کیس کی سماعت کی پولیس نے4 گرفتار ملزمان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا،اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، عدالت نے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد ملزمان کو کل دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا ملزمان کیخلاف تھانہ ریس کورس پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے

ظل شاہ کی موت ایک ٹریفک حادثے میں ہوئی تا ہم پی ٹی آئی پولیس تشدد سے موت کا راگ الاپتی رہی، دو روز قبل نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور آئی جی پنجاب نے پریس کانفرنس میں سب حقائق بیان کئے تھے، بعد ازاں آئی جی پنجاب نے ظل شاہ کے گھر کا دورہ کر کے والدین سے ملاقات کی تھی، آئی جی پنجاب سے ظل شاہ کے والد نے کہا تھا کہ ہمیں امید ہے پولیس میرٹ پر تحقیقات کرے گی

علی بلال عرف ظل شاہ کی موت کو ٹریفک حادثہ قرار دیتے ہوئے دوسرا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ظل شاہ کے قتل کا مقدمہ تفتیشی افسر کی مدعیت میں تھانہ سرور روڈ میں درج کیا گیا۔ پولیس نےعلی بلال کواسپتال منتقل کرنےوالےملزمان کےبیان پرمقدمہ درج کیا۔لاہور میں پولیس نے علی بلال عرف ظلِ شاہ کی موت کو ٹریفک حادثہ قرار دے کر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور یاسمین راشد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا،مقدمے میں ٹریفک حادثہ، قتل بالسبب اور ثبوت و حقائق کو چھپانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ آئی جی پنجاب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ تمام تکنیکی مسائل کو بروئے کار لارے ہوئے بیک ٹریک کیا گیا گاڑی کو 31 کیمروں کی مدد سے گلبہار سیکیورٹی کی بیسمنٹ سے ٹریک کیا گیا گاڑی کی بیک سیٹ پر ظل شاہ کا خون بھی موجود ہے،6 بجکر24 منٹ پر یہ گاڑی فورٹریس اسٹیڈیم کے قریب ظل شاہ سے ٹکرائی ،پنجاب پولیس تمام تفتیش انکے والد کے سامنے خود رکھے گی گاڑی میں جہانزیب اورعمر فرید نامی افراد تھے گاڑی کا مالک راجہ شکیل ہے اور یہ پی ٹی آئی کا سینٹرل پنجاب کے وائس پریزیڈنٹ ہیں

زمان پارک میں عورتوں کے ساتھ زیادتی

عمران خان کی جاسوسی، آلات برآمد،کس کا کارنامہ؟

عمران ریاض کی گرفتاری اور تصویر کا دوسرا رخ،مبشر لقمان نے کہانی کھول دی

 قانون جو بھی توڑے گا وہ تیار رہے ریڈ لائن عبور نہیں کرنی چاہئے،

مسلح افواج پر تنقید کی سزا پانچ سال قید،دو لاکھ جرمانہ، عمران ریاض خان کی اپنی ویڈیو وائرل

زمان پارک بارے آڈیو لیک،مولانا فضل الرحمان بھی خاموش نہ رہ سکے

Comments are closed.