زندگی کیا ہے تحریر: عرفان اللہ

0
79


شاید ابھی تک کسی دانشور یا لیکھاری نے زندگی کی معنی کے بارے کچھ ایسا لیکھا ہو جو ھمارے پلے پڑ جائے، یا زندگی کی ایسی تعریف کی ھو جو سمجھنے میں اور دوسرں کو سمجھانے  میں آسان ہو لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ جو زندہ ہے سانس لیتا ہے اسکے پاس زندگی ہے اور جو سانس نہیں لے سکتا اس کے پاس زندگی نہیں ہے۔ میرے حیال میں زندگی ایک کیفیت ہے جو انسان کو یہ احساس دلانے کی کوشش کرتا ہے کہ کسی کے ساتھ اچھائی کرنے خوشی ملے گی اور کسی ساتھ برائی کرنے پر درد اور بے چینی محسوس ہوگی۔
یا یو کہئے کہ زندگی ایک ایسی احساس ہے کہ محبت دینے یا ملنے پر انسان کو سکون ملتی ہے اور نفرت دینے یا ملنے پر انسان کو تکلیف دیتی ہے۔
خیر آئیں چلتے ہیں اس سوال کی طرف کے "زندگی کیا ہے”
"زندگی” یوں تو پانچ حروف ہے جو لکھنے اور پڑھنے میں بےحد اسان ہے لیکن اسکی مفہوم و مضمون انتہائی پیچیدہ ہے۔زیادہ تر لوگوں کا خیال ہے کہ زندگی سانس لینے کا نام ہے۔ جیساکہ میں نے بیان کیا کہ زندگی ہر اس انسان کے پاس ہے جو زندہ ہو، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ زندگی کی معنی، مفہوم اور مضمون کچھ اور ہے، کچھ پیچیدہ اور نہ سمجھنے کی نزدیک ہے۔زندگی مشکل راہو پر سفر مسلسل کا نام ہے جو انسان کو ایک تکمیل تک اور منزل تک لے جاتی ہے۔زندگی کچھ کر گزرنے کا نام ہے جس میں انسان کے ساتھ پیش ہونے والے اچھے اور برے لمحات ہے۔زندگی جہد مسلسل کا نام ہے جو انسان اپنی کامیابی یا منزل مقصود کیلئے کرتا ہے۔زندگی سکھ دکھ کا نام ہے کیونکہ اگر انسان کے ساتھ پیسہ زیادہ ہوجائے تو موج مستی اور خواہشات کی دریا میں ڈوب جاتا ہے لیکن اچانک کسی خونی رشتہ دار کی موت کا سن کر سب کچھ بھول جاتا ہے۔زندگی میں جہاں کانٹے ھیں وہاں پھول بھی ہے شادی بیاہ اور دوستوں کی محفل خوشی دیتا ہے اور کسی موت یا برے حالات صدمہ پہنچاتی ہے۔زندگی تلخ بھی ہے شرین بھی ہے جب انسان بڑے حالات سے گزر رہا ہو تو تلح آگر اچھے حالات سے گزر رہا ہو تو شرین ۔زندگی وصل بھی ہے ہجر بھی ہے، جب ماں کی پیار ملے تو وصل جب اس ممتا سے دوری ہو تو ہجر ۔زندگی ساز ہے سُر اور سرور ہے، جب تک ان سب کا ساتھ ہو جس کا ساتھ اپکو چاہیے ہوتا ہے ۔زندگی عم بھی ہے خوشی بھی ہے، جب انسان پر اللہ تعالی کی نعمتوں کا بھرمار ہو تو خوشی اور جب اسکا اسقاط ہو تو غم۔زندگی جیو اور جینے دو کا نام ہے، مطلب خود بھی معاشرے میں بے ضرر بن جانا اور دوسرے کو بھی ضرر سے محفوظ رکھنا۔خود بھی انسانیت کے دائرے میں رہنا اور دوسروں کے ساتھ بھی ایسی ماحول میں گزر بسر کرنا۔زندگی حسن اخلاق کا نام ہے یعنی سب کیلئے اپنے اپکو ایک مکمل مسلمان بنانا ۔اور سب سے بڑھ کر زندگی حقوق اللہ اور حقوق العباد کو جاننے اور اس پر پورا اترنے کا نام ہے۔ شاید یہی زندگی کی محتصر تعریف، معنی اور مفہوم ہے کہ انسانوں سے محبت کیا جائے اور اللہ تعالی کے دئے ہوئے نعمتوں کا شکر ادا کریں۔

"عرفان اللہ”‎@Muna_Pt‏”زندگی کیا ہے”
شاید ابھی تک کسی دانشور یا لیکھاری نے زندگی کی معنی کے بارے کچھ ایسا لیکھا ہو جو ھمارے پلے پڑ جائے، یا زندگی کی ایسی تعریف کی ھو جو سمجھنے میں اور دوسرں کو سمجھانے  میں آسان ہو لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ جو زندہ ہے سانس لیتا ہے اسکے پاس زندگی ہے اور جو سانس نہیں لے سکتا اس کے پاس زندگی نہیں ہے۔ میرے حیال میں زندگی ایک کیفیت ہے جو انسان کو یہ احساس دلانے کی کوشش کرتا ہے کہ کسی کے ساتھ اچھائی کرنے خوشی ملے گی اور کسی ساتھ برائی کرنے پر درد اور بے چینی محسوس ہوگی۔
یا یو کہئے کہ زندگی ایک ایسی احساس ہے کہ محبت دینے یا ملنے پر انسان کو سکون ملتی ہے اور نفرت دینے یا ملنے پر انسان کو تکلیف دیتی ہے۔
خیر آئیں چلتے ہیں اس سوال کی طرف کے "زندگی کیا ہے”
"زندگی” یوں تو پانچ حروف ہے جو لکھنے اور پڑھنے میں بےحد اسان ہے لیکن اسکی مفہوم و مضمون انتہائی پیچیدہ ہے۔زیادہ تر لوگوں کا خیال ہے کہ زندگی سانس لینے کا نام ہے۔ جیساکہ میں نے بیان کیا کہ زندگی ہر اس انسان کے پاس ہے جو زندہ ہو، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ زندگی کی معنی، مفہوم اور مضمون کچھ اور ہے، کچھ پیچیدہ اور نہ سمجھنے کی نزدیک ہے۔زندگی مشکل راہو پر سفر مسلسل کا نام ہے جو انسان کو ایک تکمیل تک اور منزل تک لے جاتی ہے۔زندگی کچھ کر گزرنے کا نام ہے جس میں انسان کے ساتھ پیش ہونے والے اچھے اور برے لمحات ہے۔زندگی جہد مسلسل کا نام ہے جو انسان اپنی کامیابی یا منزل مقصود کیلئے کرتا ہے۔زندگی سکھ دکھ کا نام ہے کیونکہ اگر انسان کے ساتھ پیسہ زیادہ ہوجائے تو موج مستی اور خواہشات کی دریا میں ڈوب جاتا ہے لیکن اچانک کسی خونی رشتہ دار کی موت کا سن کر سب کچھ بھول جاتا ہے۔زندگی میں جہاں کانٹے ھیں وہاں پھول بھی ہے شادی بیاہ اور دوستوں کی محفل خوشی دیتا ہے اور کسی موت یا برے حالات صدمہ پہنچاتی ہے۔زندگی تلخ بھی ہے شرین بھی ہے جب انسان بڑے حالات سے گزر رہا ہو تو تلح آگر اچھے حالات سے گزر رہا ہو تو شرین ۔زندگی وصل بھی ہے ہجر بھی ہے، جب ماں کی پیار ملے تو وصل جب اس ممتا سے دوری ہو تو ہجر ۔زندگی ساز ہے سُر اور سرور ہے، جب تک ان سب کا ساتھ ہو جس کا ساتھ اپکو چاہیے ہوتا ہے ۔زندگی عم بھی ہے خوشی بھی ہے، جب انسان پر اللہ تعالی کی نعمتوں کا بھرمار ہو تو خوشی اور جب اسکا اسقاط ہو تو غم۔زندگی جیو اور جینے دو کا نام ہے، مطلب خود بھی معاشرے میں بے ضرر بن جانا اور دوسرے کو بھی ضرر سے محفوظ رکھنا۔خود بھی انسانیت کے دائرے میں رہنا اور دوسروں کے ساتھ بھی ایسی ماحول میں گزر بسر کرنا۔زندگی حسن اخلاق کا نام ہے یعنی سب کیلئے اپنے اپکو ایک مکمل مسلمان بنانا ۔اور سب سے بڑھ کر زندگی حقوق اللہ اور حقوق العباد کو جاننے اور اس پر پورا اترنے کا نام ہے۔ شاید یہی زندگی کی محتصر تعریف، معنی اور مفہوم ہے کہ انسانوں سے محبت کیا جائے اور اللہ تعالی کے دئے ہوئے نعمتوں کا شکر ادا کریں۔

‎@Muna_Pti :ٹویٹر

Leave a reply