آوارہ کتوں کی ہوئی بہتات

0
55

شیخوپورہ (نمائندہ باغی ٹی وی سے) پنجاب میں حفاظتی اقدامات کے فقدان اور آوارہ کتوں کی بہتات ہو جانے اور سینکڑوں سرکاری شفا خانوں میں اینٹی ریبیز ویکسین نہ ہونے کی وجہ سے رپورٹ شدہ واقعات کے مطابق گذشتہ دس ماہ کے دوران گیارہ افراد آوارہ کتوں کے کاٹنے سے ہلاک ہوچکے ہیںجب اس دوران آوارہ کتوں کے کاٹنے کے پنجاب بھر میں مجموعی طور پر 3034 واقعات سرکاری اداروں اور شفا خانوں میں رپورٹ ہوئے ہیں تاہم اس دوران کئی ایسے واقعات بھی ہوئے ہیں جن کی رپورٹ سرکاری اداروں اور شفاخانوں میں درج نہیں ہوئی اور نہ ہی کتے کے کاٹنے سے زخمی ہونے والے افراد سرکاری شفا خانوں تک پہنچ سکے ہیں ایسے لوگوں میں جہالت کی وجہ سے اپنے دیہات میں کام کرنے والے اتائیوں اور نیم حکیموں سے علاج کروایا ہے قابل اعتماد ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب نے اپنے ماتحت ایک سرکاری محکموں کو کتے کے کاٹنے کے واقعات کے بارے میں پنجاب بھر سے رپورٹ مرتب کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی اس ادارہ کے فیلڈ سٹاف نے رپورٹ مرتب کی ہے کہ یکم جنوری 2019 سے لے کر 31 اکتوبر 2019 تک یعنی 304 دنوں میں کم وبیش 3034 واقعات ہوئے ہیں جن میں گیارہ افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیںان دس ماہ کے دوران کتے کے کاٹنے سے سب سے زیادہ پانچ افراد بہاولپور ریجن میں ہلاک ہوئے جبکہ گوجرانوالہ ریجن میں دو اور راولپنڈی فیصل آباد سرگودھا اور ساہیوال ریجن میں کتے کے کاٹنے سے ایک ایک شخص ہلاک ہوااس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ڈیٹا صرف ڈی ایچ کیو ہسپتالوں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں اور بنیادی مراکز صحت میں درج شدہ مریضوں کی تعداد کی بنیاد پر مرتب کیا گیا ہے تاہم بڑی تعداد میں کتے کے کاٹنے سے زخمی ہونے والے افراد ایسے بھی ہیں جن کو سرکاری شفاخانوں تک رسائی حاصل نہ ہوسکی ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کتے کے کاٹنے سے ہلاک ہونے والے پانچ افراد کا تعلق بہاولپور ریجن کے ضلع رحیم یار خان سے ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دس ماہ کے دوران کتے کے کاٹنے سے زخمی ہونے والے 3034افراد کی ضلع وار تعداد یوں ہے سیالکوٹ 740 میانوالی 422 لودھراں 359 بہاولپور 123 شیخوپورہ 5 قصور 27 ننکانہ صاحب 3 گوجرانوالہ 35 گجرات 78 نارووال 28 منڈی بہاولدین 141 حافظ آباد15 راولپنڈی 9 اٹک 6 جہلم 34 چکوال 48 سرگودھا 48 خوشاب 143بھکر 10 فیصل آباد 6 جھنگ 13 چنیوٹ 17 ٹوبہ ٹیک سنگھ 5 ساہیوال 83 پاکپتن شریف 151 اوکاڑہ 54 ملتان 129 خانیوال 42 وہاڑی 66 ڈیرہ غازی خان 7 مظفر گڑھ 36 راجن پور 9 لیہ 85 بہاولنگر 20 رحیم یار خان 37 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سروے کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ پنجاب کے 2091شفاخانوں میں اینٹی ریبیز ویکسین موجود نہ تھی جن میں حیرت انگیز بات یہ ہے کہ دو سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں کے علاوہ پانچ ڈی ایچ کیو ہسپتال 27 تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال 77رورل ہیلتھ سنٹر اور 1621سرکاری بنیادی مراکز صحت شامل ہیںشیخوپورہ ریجن کے 146شفاخانوں کے معائینہ کے دوران صرف 14شفاخانوں میں اینٹی ریبیز ویکسین دستیاب پائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات کی تعداد میں خطر ناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے جس کا محکمہ صحت کو فوری طور پر نوٹس لینا چاہیے اور بلاتاخیر آپریشن کلین اپ کرنے کی ضرورت ہے جبکہ شہری اور دیہی علاقوں میں اب آوارہ کتے غولوں کی صورت میں پارکوں سلاٹر ہاوسز کے قریب فیکٹریوں کے باہر شادی ہالوں کے قریب اور پولٹری فارموں کے گردونواع میں پائے جاتے ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری شفاخانوں میں اینٹی ریبیز ویکسین کی دستیابی کو سو فیصد یقینی بنایا جائے دریںاثناءمحکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اس رپورٹ کی بنیاد پر تمام اضلاع میں محکمہ صحت کے علاوہ بلدیاتی اداروں کو بھی ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ آوارہ کتوں کو تلف کرنے کی فوری طور پر مہم شروع کی جائے اور بنیادی مراکز صحت تک اینٹی ریبیز ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے

Leave a reply