لڑکی کے اغواء میں ملوث ملزمان آزاد،متاثرہ خاندان کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے لگے

0
40

مظفرگڑھ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مٹھن مائی کے والد اللہ بچایا اور والدہ بشیراں مائی نے کہا کہ ان کی بیٹی کو غلام فرید عرف بگڑی ، عظیم بخش، ندیم اور دُر محمد نے اغواءکرلیا تھا اورمقدمہ نمبر303/19 درج ہونے کے بعد گرفتاری سے بچنے کےلئے عدالت سے قبل از گرفتاری ضمانتیں کرالیں اور ان کی مغویہ بیٹی مٹھن مائی کو لاہور لے جاکر نامعلوم مقام پر حبس بے جا میں رکھا جہاں سے موقع ملتے ہی مٹھن مائی نے اپنے والد کو فون کرکے بتلایا کہ اغواءکار اسے لاہور لائے ہیں اور وہ موقع پاکر اغواءکاروں کے قبضہ سے نکل آئی ہے جس پر والداللہ بچایا مغویہ مٹھن مائی کو واپس لایا اور پولیس نے مغویہ کے عدالت میں بیان کرائے۔ انہوں نے بتایا کہ مقدمہ کے نامزد ملزمان کو سزاسے بچانے کےلئے مقامی زمیندار فرحان جتوئی اور اس کے گروپ کے افراد فضل حسین ، ظفر حسین ، اللہ ڈتہ، پیر بخش ، سیفل خان ، ممتاز حسین، عظیم بخش اور کالو خان وغیرہ مقدمہ کی پیروی سے دستبردار ہونے کےلئے دباﺅ ڈال رہے ہیں اور دھمکیاں دے رہے ہیں کہ اگر مقدمہ کا راضی نامہ نہ دیا تو وہ دوبارہ مٹھن مائی کو اغواءکرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی بااثر زمیندار کی پشت پناہی کی وجہ سے ملزمان کو کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے اور انہیں ملزمان گروپ سے اپنی جان ومال کا سنگین خطرہ ہے، اس لیے وہ انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس، ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ڈیرہ غازیخان رینج اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مظفرگڑھ سے اپیل کرتے ہیں کہ انہیں قانون کے مطابق تحفظ فراہم کرتے ہوئے نامزد ملزمان اوران کے پشت پناہوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے اور انہیں عدالت سے سزا دلاکر مدعی فریق کو انصاف فراہم کیا جائے۔

Leave a reply