شہر قائد کراچی میں ایک لڑکا اور لڑکی ہسپتال میں 18 سالہ لڑکی کی لاش چھوڑ کر فرار ہو گئے، پولیس نے کاروائی شروع کر دی ہے
پولیس کاروائی کرتے ہوئے اس گاڑی کے مالک تک پہنچ گئی جس گاڑی پر لاش ہسپتال لائی گئی تھی، پولیس کے مطابق گاڑی ندیم نامی شخص کی ہے، گاڑی کا مالک پرانا گولیمار کے علاقے میں رہتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ میں گاڑی کرائے پر دی گئی، گاڑی کے مالک نے کرائے پر کار لینے والے شخص کا پتہ دیا ہے،پولیس وہاں کاروائی کرے گی، کراچی میں لڑکی کی لاش ہسپتال چھوڑنے کے معاملے کی تفتیش کیلئے پولیس ٹیم گاڑی کے مالک کے گھر پہنچ گئی۔
کراچی کے جناح ہسپتال میں لڑکا اور لڑکی ،ایک اٹھارہ سالہ لڑکی کو ہسپتال لائے اور ڈاکٹر کو کہا کہ اس کو چیک کریں،اسکی طبیعت خراب ہے تا ہم اسکے بعد وہ فوری غائب ہو گئے،ڈاکٹروں نے لڑکی کو چیک کیا تو اسکی موت ہو چکی تھی،لڑکی کی لاش ہسپتال میں لانے والوں کی تلاش جاری ہے، اس ضمن میں پولیس نے سی سی ٹی وی سے مدد لی اور گاڑی ٹریس کی اور گاڑی کے مالک تک پہنچی،پولیس حکام کے مطابق لڑکی کو لانے والی لڑکی نے اپنا نام سحرش بتایا تھا اور مریضہ لڑکی کا نام عائشہ لکھوایا تھا، ہسپتال میں لڑکی اور لڑکے نے بتایا تھا کہ کہ وہ اس لڑکی کو ڈی ایچ اے سے لائے ہیں، رپورٹس کے مطابق لڑکی کی موت زیادہ نشے کی وجہ سے ہوئی ہے،
ایاز امیر کی بہو کا پوسٹمارٹم مکمل،سارہ کے قتل کی وجہ کا تعین نہ ہوسکا
پہلے مارا، گھسیٹ کر واش روم لے گیا،ایاز امیر کے بیٹے نے سفاکیت کی انتہا کر دی
سر پر ڈمبل مارا،آلہ قتل بھی خود برآمد کروایا،ایاز امیر کے بیٹے کیخلاف مقدمہ درج
سارہ انعام کے والد انعام الرحمان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی ہے