بچے بھی غیر قانونی طور پر تقریبا 2 کروڑ کی سگریٹ سمگل کرنے لگے

0
45
smoking

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقی کا اجلاس چئیرمین کمیٹی سینیٹر عطاء الرحمن کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا-این ایل سی حکام کی جانب سے کمیٹی کو این ایل سی کی کارکردگی اور آپریشنل مکینزم پر تفصیلی بریفنگ دی گئی-

کمیٹی اجلاس کے آغاز میں چئیرمین کمیٹی نے حالیہ طورخم سلائنڈنگ سانحے کی فوٹیج میں سیمنٹ کی بوریوں میں چینی افغانستان اسمگل کرنے کا معاملہ اٹھایا-این ایل سی حکام نے بتایا کہ اس حوالے سے ہم تردیدی پریس ریلیز جاری کرچکے ہیں جبکہ معاملے کی جانچھ کی جارہی ہے-این ایل سی حکام نے بتایا کہ 2008 میں یو این، آئی ایس اے ایف کے دور میں این ایل سی کو مزید فعال بنایا گیا-علاقائی روابط کو بڑھا کر دیگر ممالک تک رسائی حاصل کرنے کیلئے کوشش کر رہے ہیں -حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت واہگہ، جمرود، چمن، طورخم، تافتان، خرلاچی اور غلام خان بارڈر ٹرمینلز مکمل طور پر آپریشنل ہیں جبکہ انگور اڈا،گبد،خنجراب،بادینی اور مند بارڈر ٹرمینلز کو آپریشنل کرنے کیلئے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے-انہوں نے مزید بتایا کہ انگور اڈا اور گبد بارڈر ٹرمینلز کیلئے ایف بی آر نے پی سی-ون پراسس کر لیا ہے اور وزارت منصوبہ بندی اس کی منظوری دے گا-ان کا کہنا تھا کہ مند بارڈر ٹرمینل کیلئے 55 ایکڑ کی زمین حاصل کرنے میں مسائل سامنے آرہے ہیں جس کے حصول کیلئے کوشش کی جا رہی ہے-انہوں نے بتایا کہ خنجراب میں چین کے ساتھ کوئی بارڈر ٹرمینل فلحال آپریشنل نہیں ہے لیکن ہم نے تجویز دی ہے کہ خنجراب میں بارڈر ٹرمینل آپریشنل ہو تاکہ درآمداد/برآمداد میں اضافہ ہو-اس حوالے سے سیکریٹری وزارت منصوبہ بندی نے بتایا کہ کرونا وبا کے باعث یہ ٹرمینل بند ہوگیا تھا لیکن اب اس حوالے سے چین سے بات ہوگئی ہے-انہوں نے کہا کہ سمری وزارت کو بھجوائیں تاکہ خنجراب بارڈر ٹرمینل کو جلد آپریشنل بنا کر ٹریڈ فعال ہوسکے-

سینیٹر نزہت صادق کے سوال کے جواب میں حکام نے بتایا کہ بارڈر ٹرمینلز پر کلئیرنس میں زیادہ سے زیادہ 24-48 گھنٹے لگتے ہیں -انہوں نے بتایا کہ تافتان پر 20 اسٹیشنز جبکہ چمن پر ایک ہی اسٹیشن ہے-پاکستان میں تمام ٹرمینلز سے روزانہ 2100-2200 گاڑیاں آتی جاتی ہیں -حکام نے مزید بتایا کہ کچھ ٹرمینلز کی آپگریڈیشن کیلئے 29 ارب روپے چاہئے جس کیلئے وزارت کو سمری بھیجی ہے جس پر سیکریٹری وزارت منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ معاشی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے 29 ارب روپے بہت زیادہ ہیں اس کو کم کردیں –

سینیٹر محمد شفیق ترین کا کہنا تھا کہ این ایل سی کا کام لاجسٹک کا تھا لیکن اب دیگر بزنسز میں بھی آگئی ہے-سینیٹرز شفیق ترین اور اعجازچودھری نے پوچھا کہ این ایل سی کے وسائل اور کاروبار کتنے ہیں اور ان کا دائرہ اختیار کیا ہے-جس پر چئیرمین کمیٹی نے اگلی میٹنگ میں ڈی جی این ایل سی کو طلب کرتے ہوئے این ایل سی کے وسائل، ذرائع آمدن، اخراجات، ان کے کاروبار سے متعلق تفصیلی بریفنگ بھی طلب کرلی-قائم مقام ڈی جی این ایل سی نے بتایا کہ این ایل سی اربوں روپے کا ٹیکس دینے کے ساتھ ساتھ ملک میں ٹرانسپورٹیشن، ٹریڈکے نظام کو مزید موثر بنانے کیلئے کوشاں ہے-

حکام این ایل سی نے مزید بتایا کہ افغانستان میں موجود ہینڈلرز چھوٹے بچوں کو استعمال کرتے ہوئے ان کو تھوڑا سامان دے کر سمگل کراتے ہیں اور یہ بچے گاڑیوں کی مختلف جگہوں میں چھپے ہوتے ہیں کچھ اسی کوشش میں ہلاک بھی ہو جاتے ہیں -انہوں نے سفارش کی کہ دونوں ممالک کی معاشی حالت کو دیکھتے ہوئے پاکستان اور افغانستان دونوں اطراف سے اس کو لیگل کیا جائے کہ یہ بچے اپنے ساتھ 5-10 کلو سامان ساتھ لے جا سکتے ہوں -کمیٹی نے سفارش منظور کرتے ہوئے حکام کو کہا کہ وہ کمیٹی کو سفارشات لکھ کر دے دیں تو اس معاملے کو متعلقہ حکام اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اٹھائیں گے-کسٹم حکام نے بتایا کہ ایک دن میں یہ بچے غیر قانونی طور پر تقریبا 2 کروڑ کی سگریٹ سمگل کرتے ہیں -600-700 بچے ہوتے ہیں جن کے ہینڈلرز افغانستان میں بیٹھے ہوتے ہیں -چئیرمین کمیٹی نے یقین دہانی کرائی کہ اس معاملے کو ایف بی آر، وزارت داخلہ، وزارت خارجہ کے ساتھ اٹھائیں گے-بارڈر ٹرمینلز کا مشاہدے کرنے اور زمینی حقائق دیکھنے کیلئے کمیٹی نے طور خم پر بارڈر ٹرمینل کا دورہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا-

تمباکو پر ہیلتھ لیوی ٹیکس – ایک جائزہ ،تحریر: راجہ ارشد

ہیلتھ لیوی ،تحریر:ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی

ویسے تو ہیلتھ لیوی کی منظوری 2019جون میں ہوچکی ہے

تمباکو جیسی مصنوعات صحت کی خرابی اور پیداواری نقصان کا سبب بنتی ہیں

” ہیلتھ لیوی کے نفاذ میں تاخیر کیوں” تحریر: افشین

Leave a reply