یمن کے حوثی باغیوں نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی اہداف کی طرف مسلح ڈرونز فائر کئے ہیں

حوثیوں کے فوجی ترجمان یحییٰ ساری کا کہنا تھا کہ ڈرونز کی ایک کھیپ گزشتہ گھنٹوں میں حساس اسرائیلی اہداف پر فائر کی گئی ہے،اسرائیل میں نشانہ بنائے گئے مقامات پر نقل و حرکت روک دی گئی ہے لیکن اس حملے کی مزید وضاحت نہیں کی گئی ،ترجمان کا کہنا ہےکہ اسرائیل جب تک غزہ پر حملہ بند نہیں کرے گا ہم ڈرون حملے جاری رکھیں گے،اسرائیلی فوج کے ترجمان نے حوثیوں کے ڈرون حملوں کے حوالہ سے کوئی بات نہیں کی

اسرائیل نے نصر ہسپتال، القدس اور کمال عدوان کے قریب بمباری کی
واضح رہے کہ سات اکتوبر سے اسرائیل غزہ پر مسلسل بمباری کر رہا ہے، اسرائیلی حملوں میں10 ہزار سے زائد فسلطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے،اسرائیل گھروں، سکولوں، ہسپتالوں، مساجد، چرچوں پر بھی بمباری کر رہا ہے، اسرائیلی حملے میں کوئی بھی محفوظ نہیں، صحافیوں، اقوام متحدہ کے امدادی اہلکاروں کی جانیں بھی جا چکی ہیں، ایمبولینس گاڑیوں‌پر بھی بمباری کی گئی ہے، گزشتہ شب اسرائیل نے نصر ہسپتال، القدس اور کمال عدوان کے قریب بمباری کی، اسرائیل نے بچوں کے ہسپتال کو خالی کرنے کی دھمکی بھی دی ،اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ہسپتالوں میں حماس کے ٹھکانے ہیں اور وہ خودکو ہسپتالوں میں محفوظ سمجھتے ہیں،

اسرائیلی حملوں کے بعد لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں، اقوام متحدہ کے مطابق انکی 97 پناہ گاہوں میں تین لاکھ سے زائد بے گھر افراد موجود ہیں، چھ سو کے قریب افراد ایک بیت الخلا استعمال کرنے پر مجبور ہیں، پانی کی قلت ہے، صفائی نہ ہونے کی وجہ سے بیماریاں پھیلنے کا بھی خدشہ ہے،

اسرائیلی حملوں میں 222 سکول مکمل تباہ،56 مساجد شہید
اسرائیل نے ایک ماہ میں تقریبا تیس ہزار ٹن بارود غزہ پر برسایا ہے،اسرائیلی حملے کے بعد پچاس فیصد ہسپتال، 62 فیصد طبی مراکز اسرائیلی بمباری یا ایندھن ختم ہونے کی وجہ سے بند ہو چکے ،ایک ماہ میں 2 لاکھ سے زائد رہائشی عمارتوں کو اسرائیل نے نشانہ بنایا جس میں دس ہزار مکمل طور پر ملیا میٹ ہو چکی ہیں،اسرائیلی حملوں میں 222 سکول مکمل تباہ ، جبکہ ساٹھ تعلیمی ادارے جزوی تباہ ہونے کی وجہ سے بند ہو چکے ہیں،اسرائیلی بمباری سے 56 مساجد شہید ہو چکی ہیں جبکہ 192 مساجد کو جزوی نقصان پہنچا ہے، تین گرجا گھر بھی ملیا میٹ ہو چکے ہیں

دوسری جانب امریکا نے اسرائیل کے غزہ پٹی پر نئے طویل مدتی قبضے کے منصوبے کی مخالفت کی ہے،امریکی نیشنل سکیورٹی کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ امریکی صدرجو بائیڈن اسرائیل حماس جنگ کے خاتمے کے بعد اسرائیل کے غزہ پر طویل مدتی قبضے کے منصوبے کی حمایت نہیں کرتے، غزہ پر اسرائیل کا دوبارہ قبضے کاعمل درست عمل نہیں ہوگا,، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکا غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی حمایت نہیں کرتا ہمارا نقطہ نظر ہے کہ فلسطینیوں کو ان فیصلوں میں سب سے آگے ہونا چاہیےہم سمجھتے ہیں کہ غزہ فلسطینی سرزمین ہے امریکا غزہ پر دوبارہ قبضے کی حمایت نہیں کرتا،

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہونے کہا تھا کہ حماس کے ساتھ جنگ کے بعد اسرائیل غیر معینہ مدت کیلئے غزہ پٹی کی سلامتی کی مجموعی ذمہ داری سنبھالے گا

اسرائیل پر حماس کے حملے کا ماسٹر مائنڈ،ایک پراسرارشخصیت،میڈیا کو تصویر کی تلاش

اقوام متحدہ کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

ہسپتال پر اسرائیلی حملہ ،جوبائیڈن کا دورہ اردن منسوخ

ہسپتال پر ‘اسرائیلی حملہ’ ایک ‘گھناؤنا جرم’ ہے،سعودی عرب

غزہ کے الشفا ہسپتال پر بھی بمباری 

اسرائیل کی حمایت میں گفتگو، امریکی وزیر خارجہ کو مہنگی پڑ گئی

اسرائیلی بمباری سے فلسطین کے صحافی محمد ابوحطب اہل خانہ سمیت شہید

 فلسطینی بچوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لئے متحدہ عرب امارات میدان

فلسطینی بچوں کی الشفا ہسپتال کے باہر عالمی دنیا کا ضمیر جگانے کے لئے پریس کانفرنس
اسرائیلی بمباری میں غزہ میں بچوں کی بڑی تعداد شہید ہو چکی ہیں وہیں زندہ رہ جانے والے بچوں نے اسرائیلی بربریت کے خلاف پریس کانفرنس کی ہے،الشفا ہسپتال جس پر اسرائیل بمباری کر چکا ہے کے باہر فلسطینی بچوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل پوری دنیا کے سامنے ہم پر بمباری کر رہا ہے، 10 سالہ بچے کا کہنا ہے کہ اسرائیل نسل کشی کر رہا ہے اور وہ ہمیں بمباری کے ساتھ ساتھ بھوکا مارنا چاہتا ہے،بچوں کا کہنا تھا کہ اسرائیل جھوٹا ہے وہ حماس سے نہیں لڑ رہا بلکہ شہریوں کا قتل عام کر رہا ہے، اسرائیلی حملے بچوں پر بھی ہو رہے ہیں،بچوں نے اپنی پریس کانفرنس کا اختتام امن، زندگی، تعلیم، علاج اور کھانے کے ساتھ اسرائیل سے بدلے کے مطالبہ کرتے ہوئے کیا.

نیتن یاہو سات اکتوبر کی سکیورٹی ناکامی کے ذمہ دار ہیں، سابق اسرائیلی وزیراعظم
اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے موجودہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے صیہونی ریاست کے لیے خطرہ قرار دے دیا، میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ کا کہنا تھا نیتن یاہو سات اکتوبر کی سکیورٹی ناکامی کے بعد سے نروس بریک ڈاؤن کی حالت میں ہیں،نیتن یاہو غیر معینہ مدت کیلئے غزہ کی سکیورٹی کا کنٹرول سنبھالنے کی تیاری کرکے غلط اندازہ لگا رہے ہیں وہ اب اسرائیل کے لیے خطرہ بن چکے ہیں، غزہ کی سلامتی کی نگرانی کرنا اسرائیل کے مفاد میں نہیں ہے یہ ہمارے مفاد میں ہے کہ ہم 7 اکتوبر کے حملے سے پہلے کے مقابلے میں مختلف طریقے سے اپنا دفاع کر سکیں.

Shares: