21سال سے کم عمر افراد کو ای سگریٹ فروخت کرنے پر پابندی

0
180

خیبرپختونخوا کی نگران حکومت نے 21سال سے کم عمر افراد کو ای سگریٹ فروخت کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے

حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں کے قریب ای سگریٹ اور دیگر ایسی مصنوعات سٹور کرنے، فروخت کرنے اور استعمال کرنے کے حوالے سے دفعہ 144نافذ کی گئی ہے،صوبائی محکمہ داخلہ و قبائلی امور کی طرف سے جاری ایک نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں ویپ اور ای سگریٹ کا استعمال خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے، جس کی بناءپر نگران حکومت کی طرف سے مذکورہ اقدام اٹھایا گیا ، 21سال سے کم عمر افراد کو اور تعلیمی اداروں کے گرد50میٹر کی حدود میں ویپ اور ای سگریٹ کی خریدوفروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی

صوبائی حکومت کی ہدایت کے بعد شہروں میں ڈپٹی کمشنر نے نوٹفکیشن جاری کر دیئے ہیں، ڈی سی مردان کی جانب سے جاری نوٹفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ای سگریٹ کی اکیس سال سے کم عمر بچوں کو فروخت اور تعلیمی اداروں کے اطراف پچاس میٹر کے ریڈیس میں ای سگریٹ اور ویپس کی فروخت پر دفعہ 144 کا نفاذ ہے، خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

صوبائی دارلحکومت پشاور میں ڈپٹی کمشنر آفاق وزیر نے 21 سال سے کم عمر افراد پر ای سگریٹ سمیت تمام ویپنگ ڈیوائسز فروخت کرنے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے ساتھ تعلیمی اداروں کے 50 میٹر کے دائرے میں ای سگریٹ اور ویپس کی فروخت پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 188 کے تحت کارروائی کی جائے گی

ای سگریٹ سے نوجوان نسل کو روکنا ہو گا، کرومیٹک

حکومت بچوں کو سگریٹ نوشی سے بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے، شارق خان

تمباکو جیسی مصنوعات صحت کی خرابی اور پیداواری نقصان کا سبب بنتی ہیں

” ہیلتھ لیوی کے نفاذ میں تاخیر کیوں” تحریر: افشین

 اگر کھلے مقام پر کوئی سگریٹ پی رہا ہو تو اسکو "گھوریں”

تمباکو سے پاک پاکستان…اک امید

تمباکو سے پاک پاکستان، آئیے،سگریٹ نوشی ترک کریں

تمباکو نشہ نہیں موت کی گولی، بس میں ہوتا تو پابندی لگا دیتا، مرتضیٰ سولنگی

ماہرین صحت اور سماجی کارکنوں کا ماڈرن تمباکو مصنوعات پر پابندی کا مطالبہ

تمباکو نوشی کے خلاف مہم کا دائرہ وسیع کریں گے،شارق خان

عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ پوری دنیا میں بچوں کو اب ای سگریٹس کے جال میں پھنسایا جا رہا ہے
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ای سگریٹس کے استعمال سے بچے نکوٹین کے عادی ہو رہے ہیں بچوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے ای سگریٹس کی جانب راغب کیا جا رہا ہے، ای سگریٹس کے سولہ ہزار سے زائد فلیورز کی مارکیٹنگ کی جا رہی ہے، بچوں کو ای سگریٹس کا عادی بننے سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے،ای سگریٹ تمباکو کے استعمال کو کم کرنے کے لیے ایک مناسب متبادل نہیں ہے، بلکہ اس کے استعمال کے اثرات کی وجہ سے صارفین کے روایتی سگریٹ کی طرف جانے کے امکانات کو بڑھاتا ہے،عالمی ادارہ صحت کے مطابق ای سگریٹس سے تمباکو نوشی ترک کرنے میں مدد نہیں ملتی، دنیا کے 88 ممالک میں ای سگریٹس کی فروخت کے لیے عمر کی کوئی حد مقرر نہیں ہے، دنیا کے 74 ممالک میں ای سگریٹس سے متعلق کوئی قانون موجود نہیں ہے، ای سگریٹس بھی کینسر، دل، پھیپھڑوں اور دماغی امراض کا سبب بن رہی ہیں، ای سگریٹس کی فروخت روکنے لیے سخت قانون سازی اور عمل درآمد کی ضرورت ہے

Leave a reply