انسداد دہشت گردی عدالت،خدیجہ شاہ کی دو مقدمات میں ضمانت کے بعد نئے مقدمہ میں گرفتاری کا معاملہ، عدالت نے خدیجہ شاہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا ،عدالت نے خدیجہ شاہ کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی
انسداد دھشت گردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے سماعت کی ،تفتیشی افسر انسپکٹر نوید انجم اعوان نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ، عدالت میں کہا کہ ملزمہ خدیجہ شاہ کے گھر پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی بغاوت بارے ملاقات ہوتی رہی ہے ،تین شریک ملزمان کے بیانات موجود ہیں کہ خدیجہ شاہ کے حکم پر جلاؤ گھیراؤ کیا .
خدیجہ شاہ نے عدالت کی اجازت سے روسٹرم پر گفتگو کی ،خدیجہ شاہ نے عدالت میں کہا کہ میری پانچ سال کی بیٹی مجھ سے چھ ماہ سے دور ہے ،پلیز مجھے گھر جانے دیاجائے،تین شریک ملزمان کبھی میرے گھر نہیں آئے تفتیشی جھوٹ بول رہا ہے ، فاضل جج نے کہا کہ یہی بات آپ پولیس کو بتا دیں تاکہ تفتیش مکمل ہو سکے، خدیجہ شاہ نے کہا کہ میں چھ ماہ سے جیل میں سڑ رہی ہوں مجھے باہر نکالیں ،جس پر عدالت نے کہا کہ پریشان نہ ہوں جلد مقدمات کا ٹرائل شروع ہو جائے گا اور فیصلہ ہو جائے گا ،خدیجہ شاہ کے وکیل نے استدعا کی کہ خدیجہ شاہ کو مقدمہ سے ڈسچارج کیا جائے،پولیس نے ضمانت منظور ہونے کے بعد بدنیتی کی بنیاد پر تیسرے مقدمہ میں گرفتار کیا ،ملزمہ کو پولیس کی گاڑیاں جلانے کے کیس میں پیش کیا گیا ہے
پولیس نے خدیجہ شاہ کے خلاف درج مقدمے میں کورکمانڈر ہاؤس لاہور پر حملے سے متعلق الزامات عائد کئے ہیں،خدیجہ شاہ جیل میں ہیں، امریکی حکام نے بھی خدیجہ شاہ سے ملاقات کی ہے، خدیجہ شاہ نے ایک ویڈیو بیان جاری کر کے معافی بھی مانگی تھی، خدیجہ شاہ کو عدالت پیش کیا گیا تا ہم وہ خاموش رہیں اور سوالوں کے جواب نہیں دیئے ، خدیجہ شاہ نے خود تھانے میں پیش ہو کر گرفتاری دی تھی ،انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں تحریک انصاف کی خاتون رہنما خدیجہ شاہ کو پولیس نے پیش کیا تو اس موقع پر خدیجہ شاہ کے منہ پر کپڑا ڈالا گیا تھا، خدیجہ شاہ نے ہاتھ میں تسبح پکڑ رکھی تھی،
جناح ہاؤس لاہور میں ہونیوالے شرپسندوں کے حملے کے بارے میں اہم انکشافات
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی
جناح ہاؤس میں سب سے پہلے داخل ہونے والا دہشتگرد عمران محبوب اسلام آباد سے گرفتار
عدالت نے خدیجہ شاہ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کردیا