قومی اسمبلی اجلاس کے بعد اپوزیشن رہنماوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے ڈی چوک پر ٹوائلٹ بنائے ہوئے تھے آج وہ اسمبلی میں بیٹھے ہیں ،ہم چاہتے ہیں ملک کا بجٹ پاس ہو، لیکن حکومت ایسا نہیں چاہتی، زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں

 

شہباز شریف کی اسمبلی اجلاس میں دھمکی، اسمبلی میں نعرہ تکبیر کے نعرے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے بعد مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے رہنماوں نے مشترکہ پپریس کانفرنس کی،. مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت خود گرنا چاہتی ہے،.جنہوں نے ڈی چوک پر ٹوائلٹ بنائے ہوئے تھے آج وہ اسمبلی میں بیٹھے ہیں، یہ ایوان گندی ذہنیت کے لئے نہیں بنایا گیا کہ آپ آ کر ایوان کی توہین کریں. ہمیں خطرے کی گھنٹی سنائی دے دہی ہے، حکومت بجٹ پاس نہیں کروانا چاہتی تو بتائے، پارلیمنٹ کی توہین نہیں ہونی چاہئے. ہم آئین کو پامال نہیں ہونے دیں گے، آئینی اداروں کے تحفظ کی قسم کھائی ہوئی ہے. توہین رسالت، توہین صحابہ کرنے والوں کو اسمبلی میں نہیں رہنے دیں گے، عوا م کے لئے کھڑے ہیں.

مولانا اسد ناموس صحابہ پر بات کرنا چاہتے ہیں ، انکو موقع دیں، شہباز شریف کا اسمبلی میں مطالبہ

 

 

قومی اسمبلی کا اجلاس،شہباز شریف کے خطاب پر حکومت کا احتجاج

 

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن ناموس صحابہ پر بات کرنا چاہتی ہے، ہاوس کے اندر مولانا اسد بات کرنا چاہتے تھے لیکن سپیکر نے اجازت نہیں دی جس ہاوس میں ناموس صحابہ کی بات نہ ہو وہاں کیا بات ہو سکتی ہے. انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ملک کا بجٹ پاس ہو، لیکن حکومت ایسا نہیں چاہتی .حکومت نہیں چاہتی کہ بجٹ پر کوئی بات کرے کیونکہ جب ہم بات کریں گے تو حقائق سامنے آئیں گے.

اسمبلی میں اٹھک بیٹھک کرا کر میری کمر در د کا علاج کرارہےہیں ؟شہبازشریف

راجہ پرویز اشرف نے کہ بجٹ اجلاس سال میں ایک بار آتا ہے اور ہر ممبر کا حق ہوتا ہے کہ وہ بات کر سکتا ہے ،قدغن نہیں لگائی جاتی، لیڈر آف اپوزیشن جنہوں نے بحث کا آغاز کرنا تھا اسوقت حکومت کے وزراء چیخنے لگ گئے. انہوں نے کہا کہ دو منٹ کی مسافت پر زرداری ہیں لیکن سپیکر پروڈکشن آرڈر نہیں جاری کر رہے،

Shares: