مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے لئے ایک اور مشکل ، بلوچستان حکومت نے ایسا فیصلہ کیا کہ اپوزیش جماعتوں نے سر پکڑ لیے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ بلوچستان نے آزادی مارچ کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ،بلوچستان کے صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو کا کہنا ہے کہ ملکی حالات کے پیش نظر آزادی مارچ کی اجازت نہیں دی جاسکتی ،ہمسایہ ملک کی جانب سے دہشت گردی کی دھمکیاں موجود ہیں،

آزادی مارچ کا قصہ ہوا تمام، مولانا فضل الرحمان 27 اکتوبرکو ہوں گے پاکستان سے فرار

مولانا وزیراعظم کی خواہش پر اسلام آباد آ رہے ہیں، خبر نے کھلبلی مچا دی

صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو نے مزید کہا کہ اتنے بڑے پیمانے پر عوام کو اکٹھا ہونے نہیں دیا جاسکتا،جمعرات کواجلاس میں باقاعدہ طور پر آزادی مارچ روکنے کا فیصلہ کیا جائےگا،صوبائی حکومت اپنےعوام کوخطرے میں نہیں ڈال سکتی ہے،

آزادی مارچ مولانا کا پلان بی تو حکومت کا پلان سی سامنے آ گیا

نواز اور شہباز میں ختم نہ ہونے والی جنگ چھڑ گئی

آزادی مارچ کی ابھی تیاریاں جاری اور حکومت کےاستعفے آنا شروع ہو گئے، کس نے استعفیٰ دیا؟ اہم خبر

واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان حکومت کے خلاف 27 اکتوبر کو اسلام آباد میں آزادی مارچ لے کر آ رہے ہیں جو 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہو گا، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے مولانا کے آزادی مارچ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اسلام آباد میں جلسہ کریں گے

بلاول حمایت کا اعلان تو کرتے ہیں لیکن مارچ میں شامل نہیں ہوتے مسلم لیگ ن بھی شدید اختلافات کا شکار ہے، نوا زشریف مولانا کو آزادی مارچ میں شرکت کے لئے خط لکھ دیتے ہیں تو شہباز شریف قمر درد کا بہانہ بنا کر نواز شریف سے ملنے جیل نہیں جاتے.

اسلام آباد میں اب یہ کام نہیں ہو سکتا…آزادی مارچ سے قبل حکومت نے لگائی بڑی پابندی

Shares: