کشمیر زمین نہیں انسانیت کا مسئلہ ہے،مودی کشمیرکو انصاف دیں،وزیراعظم عمران خان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں سب سے پہلے سکھ برادری کو گرونانک کے 550 سال کی سالگرہ پر مبارک دیتا ہوں اور خوش آمدید کہتا ہوں،
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نوجوت سنگھ نے دل سے شاعری کی، دل میں اللہ بستا ہے جب کسی کو خوشی دیتے ہیں تو اللہ خوش ہوتا ہے، ہمارے نبی کریم رحمہ اللعالمین ہیں، جو بھی پیغمبر دنیا میں آئے وہ صرف دو پیغام لے کر آئے ایک انسانیت اور دوسرا انصاف کا، یہ دو چیزیں انسانی معاشرے کا جانوروں کے معاشرے سے فرق کرتی ہیں،
پاکستان نے تاریخ رقم کر دی، کرتارپور کا افتتاح، بھارتی سکھوں کے پاکستان زندہ باد کے نعرے
وزیراعظم نے مزید کہا کہ گرو نانک کا سکھ برادری کے علاوہ جو بھی فلسفہ پڑھتے ہیں دو چیزیں سامنے آتی ہیں وہ نفرتیں پھیلانے کی نہیں بلکہ انسانیت کو اکٹھا کرنے کی بات کرتے ہیں، جو اللہ کے قریب ہو وہ سب سے پیار کرتا ہے، برصغیر، پاکستان میں چلے جائیں جو انسانیت کے لئے آئے تھے بڑے بڑے صوفی بابا فرید، معین الدین چشتی ،آج بھی لوگ مزاروں پر جائیں جاتے ہیں اور دعائیں دیتے ہیں کیونکہ وہ انسانیت کے لئے آئے تھے.
کرتارپور، وزیراعظم پہنچ گئے، سکھ برادری کی خصوصی تصاویر باغی ٹی وی پر
مجھے خوشی ہے کہ ہم یہ آپ کے لئے کر سکے، مجھے اندازہ نہیں تھا کہ سکھ کمیونٹی میں کرتار پور کی کیا اہمیت تھی، میں پاکستانیوں کو بتاتا ہوں کہ یہ ایسے ہے کہ مدینہ کو چار پانچ کلو میٹر سے دیکھ سکیں اور جا نہ سکیں ، یہ سکھ برادری کا مدینہ ہے،آپ کی طرف سے دعائیں مل رہی ہیں، اپنی حکومت اور جن لوگوں نے محنت کی ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں.
آج جپھی رنگ لے آئی،عمران خان وہ سکندر ہیں جو لوگوں کے دلوں میں راج کرتے ہیں،نوجوت سنگھ سدھو
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اللہ کے سارے پیغمبر لیڈر تھے، لیڈر ہمیشہ انسانوں کو اکٹھا کرتا ہے، تقسیم نہیں کرتا، نفرتیں پھیلا کر ووٹ نہیں لیتا،نیلسن منڈیلا نے انسانوں کو اکٹھا کیا، نبی کریم نے انسانوں کو اکٹھا کیا، نفرتیں نہیں پھیلائیں، ہمارے دین میں لکھا ہے کہ ایک انسان کا قتل ایسے ہے جیسے سب کو قتل کر دو، میں جب وزیراعظم بنا تو مودی سے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ غربت ہے اور غربت ایسے ختم کر سکتے ہیں کہ بارڈر کھل جائیں ، تجارت ہو ، ہمیں بھی فائدہ، آپ کو بھی فائدہ تا کہ خوشحالی آئے، کشمیر کا مسئلہ ہے اسے بات چیت کر کے حل کیا جائے.
وزیراعظم نے سدھو سے جو وعدہ کیا وہ پورا کر دیا، نورالحق قادری
افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے آج جو کشمیر میں ہو رہا ہے انسانی حقوق کا ایشو ہے، 80 لاکھ لوگوں کے انسانی حقوق ختم کر دیئے گئے، یہ زمین کا نہیں بلکہ انسانیت کا ایشو ہے، کس طرح جانوروں کی طرح لوگوں کو رکھا جا رہے، اقوام متحدہ نے کشمیریوں کو جو حق دیا تھا کیوں نہیں دیا جا رہا، اس سے کبھی امن نہیں ہو گا، آج بھی کہتا ہوں مودی میری بات سن رہے ہون کہ انصاف سے امن ہوتا ہے، کشمیر کے لوگوں کو انصاف دیں اور ہمیں اس مسئلے سے آزاد کریں جس طرح سدھو نے کہا کہ بارڈر کھل جائیں اور تجارت شروع ہو جائے سوچیں کس طرح غربت ختم ہو گی اور خوشحالی ہو گی
بابری مسجد،ہندوؤں کے خلاف فیصلہ جاتا تو ہندو دہشت گرد سپریم کورٹ میں گھس جاتے
وزیراعظم نے کہا کہ کس طرح کے تاثرات آپ کے ہو سکتے ہیں ہم اندازہ لگا سکتے ہیں، خوشی ہے کہ آج کے دن آپ کے ساتھ ہون، یہ شروعات ہیں ایک دن بھارت سے تعلقات وہ ہوں گے جو ہونے چاہئے تھے اگر کشمیر کا مسئلہ حل ہو جاتا، جو نفرتیں ستر سال سے مسئلہ حل نہ ہونے کی وجہ سے ہے.جب کشمیر کا مسئلہ حل ہو گا تو سارا خطہ اٹھے گا اور خوشحالی آئے گی ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ دن دور نہیں ہے.