جاپانی پھل کے بے شمار طبی فوائد

0
84

جاپانی پھل کے بے شمار طبی فوائد
اس پھل کو عرف عام میں جاپانی پھل کہتے ہیں لیکن تحقیق کے مطابق اس کی ابتدائی کاشت چین میں ہوئی تھی اور یہ لذیذ خوش ذائقہ پھل ہزاروں برس سے انسانوں کے استعمال میں ہے اگرچہ املوک کی سیکڑوں قسمیں ہیں لیکن ہاچیا اور فویو قسمیں سب سے زیادہ مقبول ہیں دل کی شکل کا ہاچیا پھل قابض سمجھا جاتا ہے جبکہ اس میں نباتاتی کیمیکل ٹینین کی کثرت ہوتی ہے اس لیے اسے کچا کھانا مشکل ہوتاہے کیونکہ اس کا ذائقہ کسیلا ہوتا ہے اور اچھی طرح پک جانے کے بعد ہی کھایا جاتا ہے ٹماٹر جیسا فویو غیر قابض ہو تا ہے اور کسی حد تک کچا بھی کھایا جاتا ہے لیکن پکا پھل بے حد لذیذ اور خوش ذائقہ ہوتا ہے 168 گرام وزنی املوک میں 118 کیلوریز 31 گرام کاربس ایک گرام پروٹین 0.3گرام چکنائی چھ گرام فائبر وٹامن اے یومیہ مقدار کا 55فیصد وٹامن سی 22فیصد وٹامن ای چھ فیصد وٹامن کے پانچ فیصد وٹامن بی سکس آٹھ فیصد پوٹاشیم آٹھ فیصد کاپر نو فیصد اور مینگانیز یومیہ مقدار کا تیس فیصد ہوتا ہے اس کے علاوہ وٹامن بی ون بی ٹو فولیٹ میگنیشیم اور فاسفورس کی بھی مقدار کثرت سے ہائی جاتی ہے وٹامنز اعر منرلز کے علاوہ اس میں مختلف اقسام کے بناتاتی مرکبات مثلاً ٹینین فلیوو نوئڈ اور کیرو ٹو نوئڈز بھی پائے جاتے ہیں جو صحت کو مختلف انداز سے فائدہ پہنچاتے ہیں اینٹی آکسیڈینٹ اجزاء فری ریڈیکلز سے پیدا ہونے والے آکسیڈیٹو سٹریس کا مقابلہ کرکے خلیات کو تباہ ہونے سے بچاتے ہیں یا اس تباہی کی رفتار کو دھیما کردیتے ہیں یہ آکسیڈیٹو سٹریس بہت سی دیرینہ۔بیماریوں کا۔پیش خیمہ سمجھا جاتا ہے جس میں امراض قلب ذیابیطس کینسر اور الزائمر جیسے اعصابی امراض شامل ہیں جاپانی پھل میں چونکہ فلیوونوئڈز جیسے طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ اجزا وافر ہوتے ہیں اس لیے اس کو کھانے سے دل کی بیماریوں عمر سے متعلق ذہنی زوال اور پھیپھڑے کے سرطان کا خطرہ گھٹ جاتا ہے جو لوگ اپنے دل کو صحت مند رکھنا چاہتے ہیں انہیں یہ پھل۔ضرور کھانا چاہیے کیونکہ ا س میں۔مختلف اینٹی آکسیڈینٹس پائے جاتے ہیں اور متعدد تحقیقات سے یہ معلوم۔ہو چکاہے کہ فلیوو نوئڈز سے بھر پور غذا کھانے سے دل کے امراض کاخطرہ گھٹ جاتا ہے ایسی غذاوں سے بلڈ پریشر بھی کم رہتا ہے اور خراب ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح گھٹ جاتی ہے جبکہ سوزش میں بھی کمی آتی ہے مزید برآں اگر جاپانی پھل کچا کھایا۔جائے جوکہ کسیلا ہوتا ہے تواسمیں ٹینین کی زیادتی سے بڑھا ہوا بلڈ پریشر گھٹ سکتا ہے دل کی بیماری جوڑوں میں درد آرتھرائٹس کا۔عارضہ ذیا بیطس کینسر اور موٹاپا یہ سب دیرینہ۔سوزش کی وجہ۔سے ہوتے ہیں جاپانی پھل ایک اہم۔اینٹی آکسیڈنٹ وٹامن۔سی کا ایک اہم ذریعہ ہے اور صرف ایک جاپانی پھل سے وٹامن سی یومیہ مقدار کا۔بیس فیصد حاصل کیا جا سکتا ہے وٹامن سی فری ریڈیکلز سے پہنچنے والے نقصانات سے خلیات سے محفوظ رکھتا ہے اور اس طرح جسم میں۔سوزش کا۔مقابلہ۔کرتا ہے جسم میں اگر کولیسٹرول خصوصا خراب ایل ڈی ایل کولیسٹرول زیادہ ہو جائے تو اس سے دل کی بیماری فالج اور دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جن غذاوں میں۔ریشے زیادہ ہوتے ہیں مثلاً پھل۔اور سبزیاں وہ۔کولیسٹرول لیول کم کردیتی ہیں جاپانی۔پھل۔میں چونکہ حل پذیر ریشے بہت زیادہ ہوتے ہیں اس لیے نہ صرف خراب کولیسٹرول۔جسم سے خارج ہو جاتا ہے بلکہ۔آنتیں بھی متحرک ہوتی ہیں جس سے قبض نہیں رہتا اور خون میں شکر کی۔مقدار کم۔ہو جاتی ہےکیونکہ جاپانی پھل میں موجود حل پذیر ریشے کاربوہائیڈریٹس کو ہضم کرنے اور شکر کو جسم میں جذب کرنے کی رفتار گھٹا دیتے ہیں غذائی ریشوں کا ایک اور فائدہ یہ ہوتا ہے اس سے بڑی آنت میں موجود صحت کے لیے مفید جرثوموں کی صحت اچھی رہتی ہے جس سے آپ کے نظام۔انہضام اور مجموعی صحت پر اچھا اثر پڑتا ہے املوک کھانے سے ہمیں وٹامن اے اور اینٹی آکسیڈینٹس کی وافر مقدار بھی ملتی ہے جو آنکھوں کی صحت کے لیے بہت ضروری ہیں اس پھل میں لیوٹین اور زیگزانتھین جیسے کیروٹونوئڈ آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو عرصہ دراز تک بصیرت کو بہتر رکھتے ہیں ان غذائی اجزاء سے آنکھوں کے مختلف امراض سے حفاظت ہوتی ہے جن میں عمر سے متعلق ماکیولر ڈی جنریشن بھی شامل ہے جو آنکھوں کے پردہ۔کو۔متاثر کرتی ہے اور بینائی کمزور ہو۔جاتی ہے

Leave a reply