پشاور:ریپڈ بس منصوبے میں بدعنوانیوں کا انکشاف،ایڈیٹر جنرل نے رپورٹ جاری کردی

0
40

پشاور:آڈیٹر جنرل آف پاکسستان نے پشاور ریپڈ بس سروس میں بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کی رپورٹ جاری کردی .آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پشاور رپیڈ بس منصوبے سے متعلق انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے میں بہت زیادہ بے قاعدگی کی گئی .آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کنڑیکٹر کو دی گئی رقوم میں گڑبڑ سامنے آئی ہے. کنٹریکٹرز سے معاہدے سےہٹ کر معاملات طئے کیے جاتے رہے.آڈیٹر جنرل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پی ڈی اے نے ایشائی ترقیاتی بنک کی ہدایات کو نظر انداز کیا.

آڈیٹر جنرل نےکہا کہ پی ڈی اے نے اکاوٹنٹ جنرل کے پاس اخراجات کی ماہانہ رپورٹ جمع نہیں کرائی .یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ پی ڈی اے نے ایشیائی ترقیاتی بنک کے پاس استعمال کئے گئے قرضے کی رپورٹ جمع نہیں کرائی جس سے اس منصوبے کی شفافیت سے متعلق سوالات پیدا ہورہے ہیں. آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اس منصوبے پرنظرثانی شدہ پی سی ون کی منظوری کے بعد بھی منصوبے میں تبدیلیاں کی گئیں.

پشاور ریپڈ بس سروس کو منصوبے کو مکمل کرنے کے لیےبار بار مختلف ڈیڈلائن دی گئیں.بار بار ڈیڈلائن دینے کے باوجود منصوبے کو جان بوجھ کر طول دیا گیا جس سے منصوبے کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے. اس منصوبے پر سست روی اور بار بار اس میں تبدیلی کی وجہ سے اس کے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں.اس کے علاوہ معاہدے کے مطابق کام نہ کرنے سے کنٹریکٹرز کے ساتھ غیر قانوںی معاملات طئے کیے گئے.آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ منصوبے کو طول دینے کے باوجود 30 جون تک مکمل ہونے کے امکانات نہیں ہیں .
پشاور: مختلف ڈیڈلائن کے منصوبے پر منفی اثرات مرتب ہوئے.رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ خراب ڈیزائن اور ناقص منصوبہ بندی سے منصوبہ متاثر ہوا .اس منصوبے میں تاخیر کی وجہ سے ماحولیات پر بھی اس کے برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں.

Leave a reply