بابری مسجد کے بعد ہندو انتہا پسندوں کی نظریں ایک اور تاریخی مسجد پر
بابری مسجد کے بعد ہندو انتہا پسندوں کی نظریں ایک اور تاریخی مسجد پر
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بابری مسجد پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہندو انتہا پسندوں نے ایک اور تاریخی مسجد پر نظریں جما لیں
مغل بادشاہ اورنگزیب نے 1669 میں مسجد بنوائی تھی جس کا نام گیا ناوپی مسجد رکھا گیا تھا اب ہندو انتہا پسند تنظیم وشوا ہندو پریشد اس کو شہید کرنے کے درپے ہے،اس ضمن میں وی ایچ پی نے ایک اجلاس طلب کیا ہے جو آج 16 فروری کو ہو گا جس میں اس تاریخی مسجد بارے فیصلہ کیا جائے گا اور آئندہ کی حکمت عملی طے ہو گی.
ہندو انتہا پسند تنظیم کا کہنا ہے کہ مسجد کی جگہ پر کاشی وشو ناتھ مندر تھا جس کو توڑ کر مسجد بنائی گئی ، مسلمانوں کا کہنا ہے کہ اس جگہ مندر نہیں تھا بلکہ ابتدا سے ہی مسجد ہے،
اس مسجد کے حوالہ سے کیس عدالت میں بھی زیر سماعت ہے جس کی سماعت رواں ماہ 17 فروری سے شروع ہونی ہے، ہندو انتہا پسند تنظیم کا کہنا ہے کہ کاشی مندر کے منصوبے کو کسی صورت ترک نہیں کریں گے، رام مندر بھی بنے گا اور کاشی مندر بھی،
دوسری جانب مسلمانوں میں اس ضمن میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، مسلمانوں نے بھی عدالت میں پیش ہونے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں، مسلمانوں کا کہنا ہے کہ مندر مسجد کی جگہ پر نہیں بلکہ اس سے دور تھا اور وہاں اب بھی مندر کی باقیات موجود ہیں ،ہندو انتہا پسند مسجد پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں،
اس حوالہ سے1991 میں ہندوؤں نے عدالت میں ایک درخواست دی تھی جو زیر سماعت ہے، اس درخواست پر مزید کاروائی کل 17 فروری سے شروع ہونی ہے، درخواست میں مسلمان بھی فریق ہیں
بابری مسجد فیصلہ،سنی وقف بورڈ کے وکیل نے کیا اہم اعلان
سکھوں کی خوشیوں میں آج رنگ میں بھنگ ڈالی گئی،شاہ محمود قریشی
بابری مسجد،ہندوؤں کے خلاف فیصلہ جاتا تو ہندو دہشت گرد سپریم کورٹ میں گھس جاتے
بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کے حوالہ سے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سنی وقف بورڈ کو5 ایکڑمتبادل زمین دی جائے ،مسجد کےلیےمسلمانوں کو متبادل زمین دی جائے گی،ہندووَں کوبھی متبادل مشروط زمین دی جائےگی،
بھارتی سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ایودھیا زمین کسی بھی فریق کو نہیں دی گئی،بھارتی سپریم کورٹ نے مسلمانوں کو متبادل زمین دینے کا حکم دیا،متنازع زمین کا صحن ہندوَں کو دینے کا حکم دیا،متنازع زمین رام بھومی نیاس کو دے دی گئی،متنازعہ علاقے میں مندر تعمیر کیا جائے گا،