باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ ٹرانسپورٹ کے حکام رواں ہفتے اسلام آباد ائیرپورٹ کا دورہ کرینگے
امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ٹی ایس اے حکام کے دورے کا مقصد پاکستان کے ایوی ایشن انفرااسٹرکچر کا جائزہ لینا ہے،ٹی ایس اے حکام سول ایوی ایشن،پی آئی اے،وزارت شہری آبادی کے نمایندوں سے ملاقات کرینگے،ٹی ایس اے حکام ائیر پورٹس، جہازوں کی سلامتی کے بین الاقوامی معیارکا تعین کریں گے،
امریکی سفارتخانے کے مطابق ٹی ایس اے کا وفد اسلام آباد ائیرپورٹ کے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ بھی لےگا،پاکستان اور امریکا کے درمیان براہ راست پروازوں کا کوئی پلان نہیں ہے،امریکا پاکستان کے خوشحال مستقبل کے لیے پرعزم ہے
امریکی وزیردفاع مارک ایسپر کا مارچ کے تیسرے ہفتے میں پاکستان آنے کا امکان ہے
امریکی وزیردفاع پاکستان میں اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت سے ملاقات کریں گے،امریکی وزیردفاع مارک ایسپر کے دورے کاحتمی شیڈول تیار کیاجارہا ہے،دورے کا مقص دصدرٹرمپ اوروزیراعظم عمران خان کی ڈیووس میں ملاقات کا فالواپ ہے ،دورے کے دوران پاک امریکہ سیکیورٹی تعاون پر مفصل اور جامع بات چیت ہوگی، امریکی کامرس سیکریٹری ولبرراس بھی گزشتہ ماہ پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں،
بھارت میں کھڑے ہوکر ٹرمپ نے پاکستان بارے ایسا کیا کہہ دیا کہ مودی کو پسینے چھوٹ گئے
ٹرمپ کو ویلکم کرتے وقت مودی نے ایسے نام سے پکارا کہ ٹرمپ منہ دیکھتے رہ گئے، دیا کھرا جواب
ٹرمپ کی موجودگی میں مودی کی ایک اور رسوائی
مودی نے کشمیریوں پر مظالم کے حوالہ سے امریکہ کی آنکھوں میں دھول جھونکی، صدر آزاد کشمیر
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اچانک پاکستان کے ہمسایہ ملک میں ، دیکھ کر سب حیران
واضح رہے کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان جب امریکہ کے دورے پر تھے وہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی تھی جس کا وزیراعظم نے خیر مقدم کیا تھا تا ہم بعد میں بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کر دیا.
مودی سرکار نے کشمیر میں مزید فوج کی تعیناتی کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے، کشمیریوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں، بیماروں کو ہسپتال جانے کی اجازت نہیں، انتر نیٹ و موبائل سروس بھی بند کی ہوئی ہے، پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر رکھے ہیں.
وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کو ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سفارتی محاذ پر یہ کامیابی عمران خان کی مخلصانہ قیادت اور کامیاب سفارت کاری کے باعث ممکن ہوئی ہے







