کرونا وائرس سے نمٹنے کی کوششوں پر عالمی ادارہ صحت کی چین کی تعریف
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سربراہ ڈبلیو ایچ او نے کرونا وائرس سے متعلق معلومات کا تبادلہ کرنے پر چین کی کوششوں کی تعریف کی ہے
سربراہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چین کی کوششیں متاثر کن ہیں،ماسک پہنے شخص کی شناخت کے لیےاسکینر کی ایجاد قابل تعریف ہے،چین میں کرو نا وائرس کے کیسز میں نمایاں کمی آئی ہے،
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت ” ڈبلیو ایچ او ” کے نمائندوں نے تہران میں کوروناو ائرس کے معاون مراکز میں زیر علاج مریضوں کا قریب سے مشاہدہ کیا۔ ڈبلیو ایچ او کے نمائندوں نے ایرانی طبی عملے کے اہلکاروں کی صلاحیتوں کا بھی اعتراف کیا۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیدروس ایڈہانوم گریبیس نے انتباہ جاری کیا کہ وبائی امراض کا خطرہ ‘بہت حقیقی’ ہوگیا ہے۔ یہ تاریخ کی پہلی وبائی بیماری ہوگی جس پر قابو پایا جاسکتا ہے،ہم وائرس کے رحم و کرم پر نہیں ہیں.
واضح رہے کہ چین کرونا وائرس کے ہولناک پھیلاؤ پر بالآخر قابو پانے میں کامیاب ہوگیا، مریضوں کی تعداد میں کمی کے باعث وائرس کے لیے عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند کردیے گئے،چین میں 2 ماہ میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 3 ہزار 136 ہوچکی ہے جبکہ گزشتہ روز وائرس کے 19 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد متاثرین کی تعداد 80 ہزار 754 کا ہندسہ عبور کرچکی ہے۔
کرونا وائرس، چین سے طالب علم پاکستان پہنچا تو اسکے ساتھ کیا ہوا؟
کرونا وائرس، مائیں رو رہی ہیں ،حکومت سو رہی ہے، مشاہد اللہ خان کی سینیٹ میں کڑی تنقید
بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے
کرونا کا خدشہ، چکن کی قیمت دس روپے فی کلو ہونے پر پولٹری مالکان نے 6 ہزار مرغیوں کو زندہ دفنا دیا
چینی حکام کے مطابق صوبہ ہوبی کے باہرمسلسل دوسرے روز کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا، جبکہ کرونا وائس کا آغاز چین کے وسطی صوبے ہوبی سے ہوا تھا