بھارت وبائی بیماری کو نفرت پھیلانے کے لئے استعمال کررہا ہے مہوش حیات

0
50

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اور تمغہ امتیاز مہوش حیات نے کہا ہے کہ بھارت کورونا وائرس کو مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے اور لوگوں کو تقسیم کرنے کے لیے استعمال کررہاہے

باغی ٹی وی : مہوش حیات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھارت میں کورونا کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی پھیلانے اور لوگوں کو تقسیم کرنے کے پروپیگنڈ ہ پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں ایک آرٹیکل ہندوستان میں مسلمانوں کو کورونا وائرس کی آڑ میں نشانہ بنانے والی سازش کے نظریات کا حوالہ دیا جس میں مسلمانوں کو بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمہ دارقرار دینے کے حوالے سے بات کی گئی ہے


آرٹیکل کے مطابق حال ہی میں شمال مغربی دہلی کے کنارے واقع گاؤں ہریالی کے رہائشی 22 سالہ مسلم نوجوان محبوب علی کو انتہا پسند ہندوؤں کے ایک گروپ نے بے رحمی سے لاٹھیوں اور جوتوں سے مارا یہاں تک کہ اس کی ناک اور کانوں سے خون بہہ نکلا علی حال ہی میں ایک مذہبی اجتماع سے واپس آیا تھااور انتہاپسند ہندوؤں کے مطابق وہ ملک بھر میں ہندوؤں میں کورونا وائرس پھیلانے کی اسلامی سازش کا حصہ تھا لہذا ان ہندوؤں کے مطابق اسے سزا ملنی چاہئے اور یہی وجہ ہے کہ اس نوجوان کو ہجوم نے نہایت بے رحمی سے مارا کہ وہ لہولہان ہوگیا

مہوش حیات نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ یہ آرٹیکل ابھی نظروں سے گزرا جب دنیا مشترکہ دشمن کے خلاف لڑنے کے لیے متحد ہورہی ہے اس وقت ہمارے پڑوسی اس وبائی بیماری کو نفرت پھیلانے اور لوگوں کو تقسیم کرنے کے لیے استعمال کررہے ہیں یہ کیوں لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہے ہیں جب کہ وائرس نہیں کر رہا بہت شرم کی بات ہے

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کو استعمال کرتے ہوئے ہندوستان میں کورونا جہاد کے نام سےافواہیں پھیلائی جا رہی ہیں کہ مسلمان خاص طور پر تبلیغی جماعت کے لوگ سارے ہندوستان میں کورونا وائرس پھیلانے میں ملوث ہیں

ہاتھوں کے ساتھ ساتھ دل کو بھی صاف رکھیں مہوش حیات

یہ وقت انسانیت کی خدمت کرنے کا ہے خواہ ان کا تعلق کسی بھی مذہب نسل یا فرقہ سے ہو ، ہمایوں سعید

کورونا کو منفی کیجیئے محبتوں اور احساس کو مثبت کیجیئے نعمان اعجاز

Leave a reply