ایئربلیو حادثے کو10سال مکمل،حادثے والادن آج بھی یاد ہے،وفاقی وزیر ہوا بازی

0
48

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ ائیربلیو حادثے کو10سال مکمل ہوگئے،

وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے ایچ الیون اسلام آباد قبرستان کا دورہ کیا اور ائیر بلیو سانحہ میں جاں بحق ہونے والے مسافروں کی قبروں پر حاضری دی

اس موقع پر وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ آج 28 جولائی ہے ائیر بلیو واقعہ میں شہید ہونے والوں کی دسویں برسی ہے،دسویں برسی کے موقع پر یہاں قبروں پر حاضری کیلئے یہاں آیا ہوں،مجھے آج تک وہ دن یاد ہے،،،کہ جب میں بلیو ایریا میں تھا،میں نے ایک جہاز کو انتہائی نیچی پرواز کرتے دیکھا جو مارگلہ کی پہاڑیوں کی طرف جارہا تھا،وہ جہاز مارگلہ کی پہاڑی پر جاکر زمین بوس ہوا،

وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا مزید کہنا تھا کہ ہم ان شہید افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں،اسی طرح کا واقعہ بائیس مئی کو ہوا،،،میں نے انکوائری ایک ماہ مکمل کرنے کا کہا تھا،وزیر اعظم کی ہدایت پر اس انکوائری کو مکمل کیا اور پبلک کیا گیا،انکوائری کے حوالے سے ہم نے کہا کہ انکوائری آزادانہ ہونی چاہیے،آزادانہ انکوائری سے لواحقین اور پوری قوم کو اصل حقائق کا پتہ چلے،ہماری وزارت کے دروازے ہمیشہ سب کیلئے کھلے ہوئے ہیں،

واضح رہے کہ سال 2010 میں مارگلہ کی پہاڑوں پر ائیربلیو کے حادثے میں 152 لوگوں کی موت ہوئی تھی،ائیر بلیو مسافر طیارے کو 28 جولائی 2010 کو مارگلہ کی پہاڑیوں پر حادثہ پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں عملے کے 6 ارکان سمیت 152 افرادجان کی بازی ہار گئے تھے ۔

اگرکوئی پائلٹ جعلی ڈگری پر بھرتی ہوا ہے تو سی اے اے اس کی ذمے دارہے،پلوشہ خان

بین الاقوامی فیڈریشن آف پائلٹس اینڈ ائیرٹریفک کنڑولرز طیارہ حادثہ کے ذمہ داروں کو بچانے میدان میں آ گئی

شہباز گل پالپا پر برس پڑے،کہا جب غلطی پکڑی جاتی ہے تو یونین آ جاتی ہے بچانے

وزیراعظم کا عزم ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں ری سٹکچرنگ کرنی ہے،وفاقی وزیر ہوا بازی

860 پائلٹ میں سے 262 ایسے جنہوں نے خود امتحان ہی نہیں دیا،اب کہتے ہیں معاف کرو، وفاقی وزیر ہوا بازی

کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

اے ٹی سی کی وائس ریکارڈنگ لیک،مگر کیسے؟ پائلٹ کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مبشر لقمان نے اٹھائے اہم سوالات

طیارے کا کپتان جہاز اڑانے کے قابل نہیں تھا،مبشر لقمان کھرا سچ سامنے لے آئے

ایئر بلیو نامی نجی ایئرلائن کی ایئربس اے 321-231 نامی بدقسمت پرواز جو کہ 28 جولائی 2010 کو کراچی سے اسلام آباد جارہا تھا لینڈنگ سے محض چند لمحے قبل حادثے کا شکار ہوکرمارگلہ کے دامن میں جا گرا۔ حادثے کے وقت جہاز میں 146 مسافر اور عملہ کے 6 موجود تھے اور سب کے سب اس اندوہناک حادثے میں لقمۂ اجل بن گئے تھے۔ یہ حادثہ پاکستان کی فضائی تاریخ کا بد ترین واقع ہے۔جہاز کے بد قسمت مسافروں میں 142 پاکستانی،2 امریکی،1 صومالیہ اور 1 آسٹریا کا شہری شامل تھا۔

262 پائلٹس کی ڈگریاں مشکوک، آج بھی بیان پر قائم ہوں،ذمہ دار سول ایوی ایشن ہے، وفاقی وزیر ہوا بازی

Leave a reply