بالی وڈ کی ماضی کی مقبول ترین اداکارہ اور بی جے پی (بھارتی جنتیا پارٹی) کی رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی کا کہنا ہے کہ میں چالیس سال تک بالی وڈ کا حصہ رہی ہوں، میں نے کبھی بدتمیزی نہیں کی اور نہ ہی کسی نے میرے ساتھ بدسلوکی کی ہے-
باغی ٹی وی :بالی وڈ کی ماضی کی صف اول کی اداکارہ ہیما مالنی نے دو نیوز چینلز کے خلاف بھارتی فلمسازوں کا مقدمہ دائر کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اُن کے 40 سال سے زیادہ کیریئر میں بالی وڈ میں کسی نے بھی ان کے ساتھ بدتمیزی نہیں کی ہے اور نہ ہی اُنہوں نے کسی کے ساتھ نامناسب سلوک کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہیما مالنی نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے ہم سبھی دیکھ رہے ہیں کہ بالی ووڈ اور بالی وڈ فنکاروں کی بہت زیادہ توہین کی جارہی ہے۔
ہیما مالنی نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہی ہوں کہ ہم سب دودھ کے دُھلے ہوئےہیں لیکن ہم سب کو منشیات اور برائی کا نام دینا شرمناک اور ناقابل برداشت ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ میں چالیس سال تک بالی ووڈ کا حصہ رہی ہوں، میں نے کبھی بدتمیزی نہیں کی اور نہ ہی کسی نے میرے ساتھ بدسلوکی کی ہے۔
واضح رہے کہ بالی وڈ کے نامور اداکاروں اور فلم سازوں نے مخصوص میڈیا ہاؤسز کی غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ پر ان کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جن ٹی وی چینلز کے خلاف اپنی نوعیت کی پہلی درخواست دائر کی گئی ان میں غیر قانونی طریقے سے ریٹنگ کے اسکینڈل میں ملوث ری پبلک ٹی وی اور ٹائمز ناؤ شامل ہے۔
معروف اداکار اور فلم سازوں میں عامر خان، شارخ خان، سلمان خان، اجے دیوگن، کرن جوہر، ادیتیا چوپڑا اور فرحان اختر شامل ہیں جنھوں نے عدالت سے رجوع کیا۔
ری پبلک ٹی وی کے سی ای او ارناب گوسوامی اور پرادیپ بھنڈاری جبکہ ٹائمز ناؤ کے بڑے نام راہول شوشنکر اور نویکا کماراور نامعلوم مدعا علیان کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
درخواست میں بالی ووڈ شخصیات کا کہنا تھا کہ ان چینلز نے فلم انڈسٹری کے خلاف بہت زیادہ ہتک آمیز الفاظ اور تاثرات کا اظہار کیا، جن میں نشئی اور گندگی جیسے الفاظ شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ چینل اشتعال انگیز الفاظ کا بھی استعمال کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ بالی ووڈ ہے جہاں پر موجود گند کو صاف ہونے کی ضرورت ہے اور ساتھ میں یہ الفاظ بھی استعمال کیے گئے کہ بالی وڈ بھارت کی غلیظ ترین انڈسٹری ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ بالی ووڈ کی مشہور شخصیات کے خلاف ہتک عزت آمیز تبصروں کو ٹیلی کاسٹ نہیں کیا جانا چاہئے اور ان پر میڈیا ٹرائلز کرنے یا فلمی صنعت سے وابستہ اداکاروں اور دیگر افراد کی رازداری کے حق میں مداخلت کرنے پر پابندی لگائی جانی چاہئے۔
واضح رہے کہ سوشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کیا گیا تو یہ معاملہ بالی وڈ میں ڈرگز مافیا تک جا پہنچا۔جس کی لپیٹ میں بالی وڈ کی معروف شخصیات بھی آئیں اور ان سے منشیات کے سلسلے میں تفتیش کی جا رہی ہے-