سابق وزیر دفاع کی ہو گی آج نیب میں پیشی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیب نے ن لیگی رہنما، رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف کو اقامہ کیس میں دوبارہ طلب کرلیا۔

نیب لاہور نے لیگی رہنما کو دستاویزات سمیت آج بلا رکھا ہے۔ نیب نے اقامہ کی کاپیاں ملازمت کے لئے دی گئی درخواست کی کاپی بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی ہے۔

نیب کی جانب سے ن لیگی رہنما خواجہ آصف کا جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف یواے ای میں 2004 سے 2018 تک الیکٹرک کمپنی کے کنسلٹنٹ رہے۔ نیب نے ملازمت کی نوعیت تنخواہ کے چیکس ایمپلائیز فائل کی تصدیق شدہ کاپی اور اختتامی تفصیلات ہمراہ لانے کی ہدایت کی ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بطور کنسلٹنٹ کتنی تنخواہ وصول کی اور رقم کس بنک اکاونٹ میں جمع ہوئی بتایا جائے، رقم کس چینل کے ذریعے پاکستان منتقل کی گئی تفصیلات بتائی جائیں، بطور کنسلٹنٹ کمپنی کی جانب سے کیا کیا سہولیات ملیں، کمپنی کو دی گئی نوکری کی درخواست اور اقامہ ایگریمنٹ ہمراہ لائیں، اقامہ کی مدت میعاد کب ختم ہوئی تفصیلات بتائی جائیں۔

نیب میں ہم نے یہ کام کیا ہوتا تو نواز شریف جیل میں نہ ہوتے، خواجہ آصف

خودکشی سے آگےکوئی چیزہے تو عمران خان وہ کر لے، خواجہ آصف

نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کی مدت ختم، نیب کو پھر مل گئے وسیع اختیارات

نیب نے نواب ثناء اللہ زہری اور قدوس بزنجو کو طلب کرلیا

خواجہ آصف پر سیاہی سیالکوٹ میں دو سال پہلے کسی نے پھینکی جبکہ منہ کالا اسمبلی میں اسد عمر نے کیا، عثمان بسرا

کرونا مریض اہم، شادی پھر بھی ہو سکتی ہے، خاتون ڈاکٹر شادی چھوڑ کر ہسپتال پہنچ گئی

سرکاری ہسپتال میں جان، پرائیویٹ میں مال نہیں بچتا،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا حکومت کو بڑا حکم

معروف ماہرتعلیم ڈاکٹرمغیث الدین شیخ کورونا کے باعث وفات پا گئے

خواجہ آصف حاضر ہو، نیب سے طلبی آ گئی

واضح رہے کہ 2013 کےالیکشن میں سیالکوٹ کے حلقہ این اے 110 میں عثمان ڈار کو خواجہ آصف کے مقابلے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا،عثمان ڈار نے خواجہ آصف کے خلاف پٹیشن میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف سپریم کورٹ کا 28 جولائی والا فیصلہ نقل کیا جس میں انہیں اقامہ رکھنے پر نااہل قرار دیا گیا تھا۔ 26 اپریل 2018 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر خارجہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کو قومی اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دیا تھا۔تاہم یکم جون 2018 کو سپریم کورٹ نے خواجہ محمد آصف کو نا اہل قرار دینے کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا .

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں پر نیب میں مقدمات چل رہے ہیں، نواز شریف کو سات برس کی سزا ہو چکی، شہباز شریف گرفتار ہو چکے ہیں، مریم نواز بھی ضمانت پر ہیں، شاہد خاقان عباسی، حمزہ شہباز، خواجہ سلمان رفیق، خواجہ سعد رفیق، رانا ثناء اللہ پر مختلف کیسز ہیں، حمزہ شہباز جیل میں ہیں احسن اقبال کے خلاف نیب میں تحقیقات جاری ہیں، اب خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات کا آغاز ہو چکا ہے

Shares: