رانا ثناء اللہ منشیات کیس،پراسیکویٹر اے این ایف نے عدالت سے مہلت طلب کر لی

0
44

رانا ثناء اللہ منشیات کیس،پراسیکویٹر اے این ایف نے عدالت سے مہلت طلب کر لی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی

رانا ثناء اللہ عدالت میں پیش ہوئے،اے این ایف عدالت میں کیس پر سماعت ہوئی،عدالت نے سماعت دو جنوری تک ملتوی کر دی ،راناثناء اللہ کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے دلائل دیے

پراسیکویٹر اے این ایف نے کہا کہ اس کیس کے لیے سپشل پراسکیوٹر مقرر ہیں موہ ہی پیش ہوں گے مہلت دی جائے ۔وکیل رانا ثنا اللہ نے کہا کہ گواہان کے بیانات کی کاپی فراہم کی جائے ۔اے این ایف نے 8 سے 10 گواہان کو بیانات کے لیے پیش کیا ۔اے این ایف زبردستی گواہان کو بیانات دینے پر مجبور کر رہی ہے

عدالت نے کیس کے سپشل پراسیکیوٹر کو گواہان کی لسٹیں فراہم کرنے کی ہدایت کر دی،عدالت نے سپشل پراسکیوٹر کے انتظار میں سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی

انسداد منشیات فورس نے(اے این ایف) نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کو یکم جولائی 2019 کو منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ راناثنا کا موقف ہے کہ ان کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا جبکہ منشیات برآمدگی کے ثبوت بھی عدالت میں پیش نہیں کیے گئے۔

اے این ایف حکام کے مطابق رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد ہوئی اور کے خلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ انسداد منشیات فورس کے ذرائع کے مطابق منشیات کے اسمگلر نے تفتیش میں ن لیگی رہنما کا نام لیا تھا۔

رانا ثناء اللہ کی لاہور ہائیکورٹ نے ضمانت کی درخواست منظور کی تھی،جس کے بعد سپریم کورٹ میں راناثنااللہ کی ضمانت منسوخی کی درخواست دائرکر دی گئی،راناثنااللہ کی ضمانت منسوخی کی درخواست نےاے این ایف نےدائر کی،ضمانت منسوخی کی درخواست 17 صفحات پر مشتمل ہے ،

رانا ثناء اللہ کی ضمانت منظور، رانا کی اہلیہ اور ن لیگی رہنماؤں نے بڑے سوالات اٹھا دیئے

رانا ثناء اللہ ایک بار پھرمشکل میں پھنس گئے، حکومت نے اب کیا کیا؟ جان کر ہوں حیران

رانا ثناء اللہ نے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کوجیل سے لکھا خط، کیا کہا؟

رانا ثناء اللہ کی ضمانت، شہر یار آفریدی میدان میں آ گئے، بڑا اعلان کر دیا

واضح رہے کہ منشیات کیس میں رانا ثناء اللہ چھ ماہ کے بعد رہا ہوئے تھے ،منشیات کیس میں رہائی پانے والے رکن قومی اسمبلی ،مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اس مقدمے کا کوئی سر اور پاؤں نہیں ہے۔ جن حالات میں مجھے جیل میں رکھا گیا، اس کا ذکر نہیں کروں گا۔ میری چھ ماہ بعد ضمانت ہوئی لیکن پورا انصاف نہیں ہوا۔ جن لوگوں نے جھوٹا مقدمہ درج کرایا اللہ کا قہر اور غضب ان پہ نازل ہو ، اگر میں جھوٹا ہوں تو مجھ پہ اللہ کا قہر اور غضب نازل ہو

Leave a reply