مودی کی تنگ نظری ، 83 سالہ بزرگ بھی اٹھا لیا گیا ، ایمنسٹی انٹر نیشل چیخ اٹھی
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق . بھارت میں اب اس کے شہریوں پر عرصہ حیات تنگ ہونے لگا ہے . اقلیتیں تو درکنار مودی کے ہندوتوا فورسز ہندو شہریوں کو بھی چھوڑ نہیںرہے ہیں .حکومت پر ذرا سی تنقید پر انہیںاٹھا لیا جاتا ہے اور جیل میںڈال لیا جاتا ہے. اسی طرح کی کہانی سناتے ہوئے جنوبی بھارت کی رینجنل ڈائریکٹر نے بھارتی وزیر اعظم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اوپر بہت سختیاں ہیں .بھارت میں حکومت پر ذرا سی تنقید پر قید کردیا جاتا ہے حتی کہ ایک سنگل سوشل میڈیا پوسٹ پر بھی دھر لیاجاتا ہے. ایک 84 سالہ بوڑھے کو بھی معاف نہیں کیا .
https://web.facebook.com/268114290336384/posts/1059028477911624/?_rdc=1&_rdr
ایمنسٹی کی ذمہ دار نے بھارت کے وزیرا عظم کو بھارت کے اقدار اور جمہوری تقاضے یا د دلاتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک ایک برداشت کا ملک ہے اور اب یہاں پر اپنے جمہوری حق تنقید پر بھی لوگوں کو اٹھا لیا جاتا ہے. میں اس وقت شدید گھٹن اور پریشانی کا شکار ہوں.
احتجاج میں حصہ کیوں لیا؟ مودی سرکار کا غیر ملکی طالبعلم کیخلاف انتہائی اقدام
متنازعہ شہریت بل، دلہن نے بھی کیا مودی سرکار کے خلاف احتجاج
متنازعہ شہریت بل، بھارت میں اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمے درج
متنازعہ شہریت بل احتجاج، بھارتی پولیس نے درندگی کی سب حدیں عبور کر لیں، طلبا کو برہنہ کر کے……..
مودی کے باپ کا ہندوستان تھوڑا ہی ہے؟ برقع پوش خواتین کا دیو بند میں مودی سرکار کو چیلنج
بھارتی پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والے 72 سالہ حامد نے سنائی افسوسناک داستان
متنازعہ شہریت ایکٹ، احتجاج پر ایک اور غیر ملکی کو بھارت چھوڑنے کا حکم
بھارت میں کسانوں کے احتجاج نے مودی حکومت کو پریشان کر رکھا ہے. کسانوں کے بھارت بند کا اثر بھارت کی مختلف ریاستوں میں نظر آ رہا ہے۔ بنگال میں ٹریڈ یونینوں نے کسانوں کے حق میں مارچ نکالا، وہیں بہار کے دربھنگہ میں آر جے ڈی کارکنان نے زرعی قوانین کی مخالفت میں ٹائر نذر آتش کر دیئے۔کرناٹک میں کانگریس لیڈران نے اسمبلی کے باہر کسانوں کے حق آواز اٹھائی۔ کرناٹک کے ہی کلبرگی میں لیفٹ کارکنان نے بس اسٹیشن کے باہر مظاہرہ کیا۔
آندھرا پردیش میں کسان یونینوں نے زرعی قوانین کے خلاف بلائے گئے بھارت بند کی حمایت میں جماعتوں نے مظاہرہ کیا۔اتر پردیش کے الہ آباد میں سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے ٹرین روک دی ہے۔ بھارت بند کے دوران سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے بندیل کھنڈ ایکسپریس کو روک دیا اور نعرے بازی کی۔
مودی سرکار کی طرف سے پارلیمنٹ میں منظور کیے جانے والے تین زرعی قوانین کے خلاف لاکھوں کی تعداد میں کسان دہلی کی سرحدوں پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ تحریک کو پنجاب اور ہریانہ کے بعد اتر پردیش کے کسانوں کی بھی حمایت حاصل ہو رہی ہے اور متعدد ریاستوں کے کسانوں نے مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ کسانوں سے حکومت کی کئی دور کی بات چیت ناکام ہو چکی ہے۔ اب گاؤں گاؤں میں احتجاج کی آگ پھیل رہی ہے اور لوگوں کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ بڑی تعداد میں کسان دہلی جا کر احتجاج میں شامل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔