سیشن کورٹ میں میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت ادکارہ عفت عمر کے بیان پر وکلاء کی جرح جاری

0
57

سیشن کورٹ میں گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت ادکارہ عفت عمر کے بیان پر وکلاء کی جرح جاری

باغی ٹی وی : واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اداکارہ عفت عمر لاہورسیشن کورٹ میں علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع پر کیے جانے والے ہتک عزت کے دعوی پرسماعت ہوئی عدالت میں ادکارہ عفت عمر بطور میشا شفیع کے گواہ کے پیش ہوئیں تھیں انہوں نے کمرہ عدالت میں کہا تھا کہ جرح نہ کی جائے وہ کراچی سے آئی ہیں تھکاوٹ کا شکار ہیں تاہم علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع پر کیے جانے والے ہتک عزت کے دعوی پر کیس کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی گئی تھی-

تاہم آج اداکارہ عدالت میں پیش ہوئیں اور سوالات کے جواب دیئے-

عدالت میں عفت عمر نے کہا کہ میں نے گلوکارہ میشا شفیع کی والدہ صباء حمید کے ساتھ 1993 میں پہلا ڈرامہ ننگے پاؤں کیا

عفت عمر نے کہا کہ ڈرامے میں راحت کاظمی نامی شخص نے مجھے کئی بار گلے سے لگایا یہ بات مذاق میں پروگرام میں بولی تھی میں نے پراگرام میں کہا تھا کہ میں نے راحت کاظمی کو گلے اپنے ٹرق پوری کرنے کے لیے لگایا تھا

عفت عمر نے کا کہنا تھا کہ اس وقت میری عمر 19 سال تھی تب میں جوان تھی پاکستان ٹیلی ویژن کے پروگرام میں یہ بات کہی تھی اور وہ مذاق میں بولی ۔

جس پر میشا شفیع کے وکیل نے ایسی باتیں پوچھنے پر مخالف وکیل پر اعتراض اٹھا دیا

جد پر علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ قانون کے مطابق میں جرح کررہا ہوں عدالت مجھے جرح کرنے کا حق دیتی ہے ۔

عدالت نے علی ظفر کے وکیل کو جرح جاری رکھنے کا حکم دیا –

علی ظفر میشا شفیع کیس:عفت عمر کی جرح نہ کرنے کی استدعا،کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی

وکیل کے واسل کے جواب میں اداکارہ عفت عمر کا کہنا تھا کہ مجھے یاد نہیں ایف آئی اے میں علی ظفر نے میری خلاف شکایت بیان کے بعد درج کروائی یا پہلے ۔

عفت عمر کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی اے کے مقدمے میں میں عبوری درخواست ضمانت پر ہوں۔

علی ظفر نے صارفین سے آن لائن سوشل میڈیا عدالتوں کے بارے میں رائے مانگ لی

واضح رہے کہ میشا شفیع نے اپریل 2018 میں علی ظفر پر اپنی ٹوئٹس میں جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے تھے، جنہیں علی ظفر نے جھوٹا قرار دیا تھا۔

بعد ازاں میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف جنسی ہراسانی کی درخواست محتسب اعلیٰ پنجاب اور گورنر پنجاب کو بھی دی تھی اور گلوکارہ کی دونوں درخواستوں کو مسترد کردیا گیا تھا۔

مذکورہ درخواستیں مسترد کیے جانے کے بعد علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف لاہور کی سیشن کورٹ میں ایک ارب ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا، جس پر تقریبا گزشتہ 2 سال سے درجنوں سماعتیں ہوچکی ہیں۔

مذکورہ کیس میں علی ظفر اور ان کے تمام 13 گواہوں نے بیانات قلمبند کروا دیے ہیں جب کہ میشا شفیع کے وکلا نے ان سے جرح بھی مکمل کرلی ہے۔

علی ظفر کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے کے مقدمے میں اداکارہ عفت عمر نے عبوری ضمانت…

اسی کیس میں میشا شفیع اور ان کی والدہ نے بھی اپنے بیانات قلمبند کروا لیے ہیں تاہم میشا شفیع کے گواہوں کے بیانات قلم بند ہونا اور ان پر جرح ہونا باقی ہے میشا شفیع کے گواہوں کے بیانات اور ان سے جرح کے بعد ہی مذکورہ درخواست پر عدالت کوئی فیصلہ سنائے گی-

دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے 28 ستمبر کو پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار و اداکار علی ظفر کےخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے الزام میں 9 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی-

پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) 2016 کے سیکشن 20 (1) اور پاکستان پینل کوڈ کے آر/ڈبلیو 109 کے تحت 9 افراد میں میشا شفیع ، عفت عمر ،لینہ غنی،حسیم الزمان ، عفت عمر، حمنہ رضا، ماہم جاوید، علی گل پیر، فریحہ ایوب اور سید فیضان رضا شامل ہیں-

ان تمام شخصیات پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک منصوبے کے تحت علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر الزامات لگائے لگا کر ان کی شہرت کو نقصان پہنچایا اور ابھی اسی سائبر کرائم کا فیصلہ ہونا بھی باقی ہے۔

علی ظفر کے جمع کرائے گئے شواہد کے مطابق یہ الزامات انہیں ایک ملٹی نیشنل کے بہت بڑے کنٹریکٹ سے نکلوانے کے لئے لگائے گئے-

لاہور کی سیشن عدالت نے میشا شفیع اور ان کے گواہوں طلب کر لیا

علی ظفر کےخلاف سوشل میڈیا پر

گلوکارہ میشا شفیع سمیت 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے ایف آئی اے افسر کومعطل…

علی ظفر نے اپنی گواہی میں بتایا تھا کہ میشا شفیع کی جانب سے ان کو یہ دھمکی دی گئی تھی کہ اگر وہ اس کانٹریکٹ سے پیچھے نہ ہٹے تو وہ ان پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کر دیں گی-

اس دھمکی میں نہ آنے پر میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف 19 اپریل 2018 کو ٹوئٹر پر اپنے ساتھیوں سمیت الزامات کی بوچھاڑ کر دی اور ان کو اس پروگرام سے خارج کروادیا-

علی ظفر نے کہا تھا کہ ان کے خلاف یہ مہم می ٹو کے بینر تلے لانج کی گئی جس میں میشا شفیع اور ان کی وکیل نے اپنے ساتھیوں کی مدد لی اور میڈیا پر ان کی کردار کشی کرنے کے لئے ٹوئٹر فیس بک اور انسٹا گرام پر متعدد جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے علی ظفر کو ایک لمبے عرصے تک سائبر پلنگ اور ہراسمنٹ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ان میں سے کئی اکاؤنٹس ان کی ایف آئی اے کمپلین کے بعد اچانک ڈیلیٹ کر دیئے گئے-

میشا شفیع نے علی ظفر کی جانب

جنسی ہراسانی کا جھوٹا الزام لگانے والی خاتون نے علی ظفر سے معافی مانگ لی

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے اڑھائی سال کی اندرونی تحقیقات کے بعد ایف آئی آر درج کی۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی جانب سے ان ملزمان کو دفاع کے3 سے زائد مواقع دئیے گئے تھے –

تاہم بعد میں سائبر کرائم ونگ نے اداکارہ و ماڈل عفت عمر، فریحہ ایوب، شہزاد رضا ،علی گُل پیر اور حمزہ رضا کو شامل تفتیش کیاتھا ملزمان نے جُرم سے انکار دیا تھا ملزمان نے بیان دیتے ہوئے کہا تھا ہم نے عوامی رائے پر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اسٹیٹس اپ لوڈ کئے اداکارہ عفت عمر کا کہنا ہے کہ ہم نے کسی کی دل آزاری کے لیے پوسٹ نہیں کیں۔

بعد ازاں ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نے ایف آئی اے کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمات میں نامزد 5 ملزمان کی درخواستوں پر سماعت کی عدالت نے ملزمان میں فریحہ ایوب، سید فیضان رضا، عفت عمر، حزیم الزمان خان اور علی گل کو شامل تفتیش کیا تھا-

درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ وہ بے قصور ہیں ایف آئی اے حقائق کے برعکس مقدمہ درج کیا درخواستوں پر سماعت کے دوران گلوکار علی ظفر کے وکلا نے ضمانتوں کی مخالفت نہیں کی۔

عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ ضمانت حاصل کرنے والے ملزمان کی سزا اور جزا کا فیصلہ ٹرائل میں کیا جائے گا اس کے ساتھ ہی سیشن کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو جلد چالان جمع کرانے کی ہدایت بھی کی۔

علاوہ ازیں اپریل 2018 سے لے کر اب تک علی ظفر سے کم از کم 3 خواتین جھوٹے الزامات لگائے جانے پر معافی بھی مانگ چکی ہیں۔

علی ظفر سے معافی مانگنے والی خواتین میں معروف بلاگر و صحافی مہوش اعجاز، بلاگر حمنہ رضا اور صوفی نامی خاتون شامل ہیں تینوں خواتین نے بھی علی ظفر پر میشا شفیع کے بعد اپنی ٹوئٹس میں ہراسانی کے الزامات لگائے تھے، تاہم تینوں نے بعد میں اعتراف کیا کہ انہوں نے غلط الزامات لگائے اور اداکار سے معافی بھی مانگی۔

جنسی ہراساں کیس: میشا شفیع،اعلٰی عدلیہ کوبھی فریب دینے لگیں:اس باربھی گواہان عدالت میں پیش نہ کرسکیں

علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف دائر کردہ ہتک عزت کیس نئے جج کو منتقل

Leave a reply