خیبر پختونخوا میں محنت کشوں کو مالکانہ حقوق کب دیں گے؟ زلفی بخاری کا بڑا اعلان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ مزدور طبقہ خون پسینہ سے ملکی معیشت چلاتے ہیں،
زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام غریب کےلیے بہترین اقدا م ہے،پروگرام کےتحت 3 لاکھ روپے کی سبسڈی لی،ایک ہزار 508 خاندانوں کوگھردیئےجارہےہیں، 10فیصد ادائیگی پر آپ کو گھر کی چابی اور قبضہ ملے گا، 90فیصدرقم آپ 5سے 20 سال میں قسطوں میں ادا کرسکتے ہیں، ماضی کی حکومتوں نے محنت کش طبقے کے ساتھ ظلم کیا، یہ منصوبہ 25سال پہلے شروع ہواتھا، 25سال سے غریب کا پیسہ اسی پراجیکٹ میں ڈوباہوا تھا، 900 فلیٹس تیار ہیں،آئندہ 2سے 3دنوں میں سوسائٹی آباد ہوجائے گی، اپوزیشن والے مدینہ کی ریاست کی بات پر ہنستے ہیں،اپوزیشن والے لنگر خانوں اور کوئی بھوکا نہیں سوئے گا منصوبوں کا تمسخر اڑاتے ہیں اگلے ماہ خیبر پختونخوا میں بھی محنت کشوں کو مالکانہ حقوق دیں گے، مزدور طبقے کیلئے وزیراعظم سے زیادہ کسی نےآواز نہیں اٹھائی، دو سےتین ماہ میں یہ سوسائٹی آباد ہوجائے گی، فلیٹس آج چابی کیلئے تیار ہیں، کچھ فلیٹس کی آج فنیشنگ ہوگی، فیز ٹو میں 1504 گھر بنانےجارہے ہیں،
وزیراعظم عمران خان نے منصوبے کی تختی کی نقاب کشائی کی، وزیراعظم نے شجرکاری مہم کے تحت پودا بھی لگایا، وزیراعظم عمران خان نے تعمیرشدہ فلیٹس کا جائزہ کیا، معاون خصوصی زلفی بخاری نے وزیراعظم کو بریفنگ دی اور کہا کہ مزدور طبقہ خون پسینہ سے ملکی معیشت چلاتے ہیں، نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام غریب کےلیے بہترین اقدا م ہے،
چیف جسٹس نے قانون میں کون کونسی ترامیم کا کہہ دیا؟ فروغ نسیم نے عدالت میں کیا کہا؟
آرمی چیف سے متعلق قانون میں ترمیم،بابر اعوان نے ایسا دعویٰ کیا کہ اپوزیشن پریشان
آرمی چیف کی مدت ملازمت،عدالتی فیصلے پر بابر اعوان کا دو لفظی تبصرہ
نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم، تشہیری مہم پر کتنے کروڑ خرچ کیے گئے؟
قبل ازیں وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے تحت1000 سےزائد فلیٹس اور500 مکانات تیار کئے گئے ہیں، محنت کشوں کوپہلی بارمورٹگیج کی بنیاد پراپنی ذاتی چھت دی جارہی ہے 5 لاکھ روپے سے کم آمدنی والوں کوفلیٹس اورگھروں کےمالکانہ حقوق دیے گئے ہیں،ورکرز کلاس کیلئے قیمت کی معمولی قسط اورآسان شرائط کوبھی یقینی بنایا گیا ہے، سابقہ ادوار میں حکومتی عدم دلچسپی سےمنصوبہ تاخیر کا شکار ہوا،ورکرزویلفیئرفنڈفنڈز کی عدم فراہمی پر کانٹریکٹر نے منصوبہ ادھورا چھوڑ دیا تھا،