نائن الیون: ایف بی آئی تحقیقات کا پہلا مسودہ جاری
واشنگٹن: امریکی ایف بی آئی نے نائن الیون حملوں کی تحقیقات کا پہلا مسودہ جاری کر دیا۔
باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایف بی آئی کی تحقیقات کا پہلا مسودہ 16 صفحات پر مشتمل ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ مسودے میں سعودی حکومت کے ہائی جیکرز سے رابطوں کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
امریکہ میں سعودی سفارتخانے نے ایف بی آئی تحقیقات کو ڈی کلاسیفائی کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ نائن الیون میں سعودی حکومت کے ملوث ہونے کا الزام جھوٹ ہے۔
نائن الیون کے سازشی نظریات پر یقین رکھتا ہوں آسکر ایوارڈ یافتہ ہالی ووڈ…
ہائی جیکرز اور امریکہ میں سعودی قونصل حکام کے تعلق پر تحقیقات سامنے لائی گئیں۔ دستاویزات میں ہائی جیکروں کے امریکہ میں سعودی ساتھیوں کے ساتھ رابطوں کی وضاحت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے کچھ روز پہلے تحقیقات منظرعام پر لانے کا اعلان کیا تھا ا مریکی صدر جو بائیڈن نے محکمہ انصاف اور دیگر ایجنسیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ 11 ستمبر 2001 کے حملوں کی ایف بی آئی کی تحقیقات سے متعلق دستاویزات کو چھ ماہ تک جاری رکھنے کا عمل شروع کریں۔
جوبائیڈن کا 9/11 حملوں سے متعلق خفیہ دستاویزات جاری کرنےکا حکم
صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا ہمیں 2 ہزار 977 بےگناہ لوگوں کے خاندانوں کے درد کو نہیں بھولنا چاہیے، یہ لوگ امریکا کی تاریخ کے بدترین دہشتگرد حملے میں مارےگئے ہیں۔