جنگی جرائم کے باوجود اسرائیل کا نام بلیک لسٹ میں شامل نہ کیا جانا قابل مذمت

0
50

اسرائیل کی طرف سے سال 2018ءکے دوران فلسطینی بچوں کے وحشیانہ قتل عام کے واقعات کے باوجود اقوام متحدہ کی طرف سے اسرائیل کو ‘بلیک لسٹ’ یعنی شیم لسٹ میں شامل نہ کرنے کی تنقید کی جا رہی ہے۔
اقوام متحدہ کا فلسطینی بچے کو گولیاں مارے جانے کے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ
فلسطینی تنظیم حماس کے ترجمان حازم قاسم کے مطابق کہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم کیے جانے کے باوجود کہ اسرائیل 2018ء کے دوران بھی فلسطینی بچوں کے قتل عام میں ملوث رہا ہے ،اس کے باوجود اقوام متحدہ کی جانب سے اسرائیل کے جرائم پر پردہ ڈالنا قاتل کا دفاع کرنے کے مترادف ہے۔

یادرہے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے گذشتہ روز ”شیم لسٹ“ جاری کی گئی تھی جس میں 2018ء کے دوران بچوں کے قتل میں ملوث حکومتوں اور تنظیموں کو شامل کیا گیا ہے۔لیکن حیرت انگیز طور پر اس لسٹ میں اسرائیل کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

حماس ترجمان نے اقوام متحدہ کی جاری کردہ فہرست میں اسرائیل کوشامل نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ عالمی رپورٹس کی روشنی میں اسرائیل کو نہ صرف جنگی جرائم کا مرتکب قرار دے بلکہ فلسطینی بچوں کی قاتل ریاست کوبلیک لسٹ کرے۔

Leave a reply