سوچ بھی نہیں سکتا کہ بنچ کا کوئی رکن جانبدار ہے،سابق جج شوکت عزیز صدیقی

سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی

سابق جج شوکت عزیز صدیقی نے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ پر مکمل اعتماد کا اظہار کر دیا ،شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ میں آخری شخص ہونگا جو اس عدالت کی بے توقیری کرے،فیصلہ میرے خلاف بھی آئے تو بینچ یا بینچ کے کسی ممبر کی غیر جانبداری پر شبہ نہیں کرونگا سوچ بھی نہیں سکتا کہ بنچ کا کوئی رکن جانبدار ہے،درخواست خارج ہوجائے تو بھی عدلیہ کو موردالزام نہیں ٹھہرائوں گا،

اس سے قبل ایک سماعت کے دوران جسٹس صدیقی کے دوران سماعت کچھ کہنے پر بنچ نے ان کے وکیل حامد خان کو اس کنڈکٹ کی نشاندہی کی تھی جسٹس سجاد علی شاہ نے شوکت عزیز صدیقی کے وکیل حامد خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپکے مطابق شوکت صدیقی کیخلاف سابقہ ریفرنس بھی بدنیتی پر مبنی تھے پہلے والے ریفرنس سننے والی کونسل کا میں بھی رکن تھا ،اگر پوری کونسل پر بدنیتی کا الزام ہے تو میرا بنچ میں بیٹھنا مناسب نہیں، حامد خان نے کہا کہ کونسل کا ایک حصہ جانبدار ہو تو الزام پوری باڈی پر آتا ہے،تحریری اعتراض تو دو ججز پر ہی ہے، جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ کونسل میں شامل ہائیکورٹ ججز کو تو کیس کا علم ہی نہیں ہوتا،کونسل کے تین ارکان کا کردار تو شروع ہی فیصلہ لکھتے وقت ہوتا ہے،

سپریم کورٹ میں شوکت عزیز صدیقی برطرفی کیس کی سماعت جنوری تک ملتوی کر دی،جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سنگین الزمات لگانے کے بجائے حقائق پر مبنی دلائل دیجئے،سپریم جوڈیشل کونسل نے دو بار شوکت عزیز صدیقی کو الزامات کو ثابت کرنے کا موقع دیا،عدالت نے بھی موقع دیا کہ تقریر میں لگائے گئے الزامات کو ثابت کرتے، ضابطے کی کارروائی میں اگر مواد سامنے ہو تو ثبوت نہیں چاہیے ہوتے،ثابت کر دیں کہ شوکت عزیز صدیقی نے تقریر میں جو کہا وہ مس کنڈکٹ نہیں تب بات بنے گی،عدالت کی اس معاملے پر بھی معاونت کریں کہ مس کنڈکٹ کیا ہوتا ہے؟

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

اے ٹی سی کی وائس ریکارڈنگ لیک،مگر کیسے؟ پائلٹ کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مبشر لقمان نے اٹھائے اہم سوالات

کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات

سابق جج شوکت عزیز صدیقی ایک بار پھر عدالت پہنچ گئے

سابق جج اسلام آباد ہائیکورٹ شوکت عزیز صدیقی نے چیف جسٹس گلزار احمد کو خط لکھ دیا

تین سال بیت گئے،ریٹائرمنٹ کی تاریخ گزرچکی اب تو کیس سن لیں،سابق جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا چیف جسٹس کو خط

Shares: