روس یوکرین میں آپریشن معطل کرے: عالمی عدالت انصاف کا عبوری حکم

ہیگ : نیدرلینڈز کے دی ہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے بدھ کے روز ایک عارضی اقدام منظور کیا جس میں روسی فیڈریشن کو یوکرین کے علاقے میں فوجی کارروائیوں کو معطل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

متفقہ طور پر یہ اشارہ بھی دیا گیا کہ روس اور یوکرین دونوں کو ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کرنا چاہیے جس سے تنازعہ کو عدالتی عدالت کے سامنے بڑھایا جائے یا اسے مزید مشکل بنایا جا سکے۔

عارضی اقدام کو 2 کے مقابلے13ووٹوں سے منظور کیا گیا۔ آئی سی جے کے ایک ہندوستانی جج جسٹس دلویر بھنڈاری نے عارضی اقدام کے حق میں ووٹ دیا۔

عدالت نے مزید اشارہ کیا کہ کسی بھی فوجی یا بے قاعدہ مسلح یونٹوں کو جو روس کی طرف سے ہدایت یا حمایت کر سکتے ہیں، نیز کوئی بھی تنظیم اور افراد جو اس کے کنٹرول، سمت یا اثر و رسوخ کے تحت ہوسکتے ہیں، کو فوجی کارروائیوں کی اجازت نہیں ہوگی

ادھر جو بائیڈن کی طرف سے روسی صدر پوتن کو ”جنگی مجرم” کہنے کو روس نے”ناقابل قبول اور ناقابل معافی” قرار دیا۔ ماسکو نے کہا کہ یہ بیان بازی ایک ایسے ملک کا سربراہ کررہا ہے جس کے بموں سے دنیا میں لاکھوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

اب جب کہ روس اور یوکرین کی جنگ چوتھے ہفتے میں داخل ہوچکی ہے اور سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن نے اس فوجی کارروائی کے لیے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو”جنگی مجرم” قرار دیا ہے۔

جوبائیڈن بدھ کے روز وائٹ ہاوس میں نامہ نگاروں سے بات چیت کررہے تھے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پوتن جنگی مجرم ہیں تو پہلے تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا اور آگے بڑھ گئے لیکن جب صحافیوں نے ان سے دوبارہ یہی سوال کیا تو بائیڈن نے کہا،”ہاں میرے خیال میں وہ ایک جنگی مجرم ہیں۔”

بائیڈن نے اپنے بیان کی مزید کوئی وضاحت نہیں کی تاہم وائٹ ہاوس کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ صدر بائیڈن کا بیان یوکرین میں ہسپتالوں سمیت دیگر سویلین عمارتوں پر روسی فوج کے میزائل حملوں کے پس منظر میں ہے۔”ایک غیر ملکی ڈکٹیٹر کے ذریعہ دوسرے ملک میں بربریت اور ہولناک واقعات آپ دیکھ رہے ہیں،جس کی وجہ سے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑگئی ہیں۔ ہسپتال تباہ ہورہے ہیں، حاملہ خواتین اور صحافی اور دوسرے لوگ متاثر ہورہے ہیں۔

Comments are closed.