پیمراکااے آروائی کو شوکازنوٹس

0
66

اسلام آباد:پیمراکااے آروائی کو شوکازنوٹس،اطلاعات کے مطابق پیمرا نے پاکستان کے بڑے ٹی وی چینل اے آر وائی کی انتظامیہ کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے ایک پروگرام میں اینکرچوہدری غلام حسین نے بہت حساس باتیں‌ کی ہیں

 

اس شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ چوہدری غلام حسین نے اے آر وائی کے ایک پروگرام "رپورٹر” مین اینکرماریہ میمن سے گفتگو کرتےہوئے چوہدری غلام حسین نے انکشاف کیا ہے کہ ایک ایسا موقع پر آیا جب چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سی پیک کے حوالے سے بڑی اہم معلومات شیئر کیں‌، چوہدری غلام حسین کے بقول اس موقع پر اور لوگ بھی موجود تھے جن کے سامنے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ سی پیک بنیادی اور ابتدائی طور پر 19 ارب ڈالرز کا ایک پراجیکٹ تھا

چوہدری غلام حسین کا یہ بھی کہنا تھا کہ آرمی چیف نے اس موقع پر یہ بھی بتایا کہ ان 19 ارب ڈالرز میں سے 10 ارب ڈالرز تو مختلف پراجیکٹس پر خرچ ہوگئے جن کا ریکارڈ بھی موجود ہے جبکہ بقایا 9 ارب ڈالرز نوازشریف ،شہبازشریف جو کہ اس وقت صاحب اقتدار تھے ، ان لوگوں نے باقی 9 ارب ڈالرز اپنے من پسند ٹھیکیداروں ،لوگوں‌ اور دیگر اپنے خاص لوگوں کو دیئے ،

 

[wp-embedder-pack width=”100%” height=”400px” download=”all” download-text=”” attachment_id=”500880″ /]

پیمرا کی طرف سے جاری شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اس پروگرام میں یہ بھی گفتگو ہوئی کہ چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ انہوں نے آرمی چیف سے سوال کیا کہ چائنیز تو کہتے ہیں کہ اس کرپشن میں ہمارے لوگ شامل ہوئے تو ہم ان کو ضرور سزا دیں گے مگرآپ ان لوگوں کو سزا کب دیں گے تو جواب دیاگیاکہ ہم ان کو کھلے عام ایسے کٹہرے میں نہیں لاسکتے

پیمرا کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس من گھڑت خبر اور فیک نیوزسے حساسیت میں اضافہ ہوا ہے اور یہ غیرمتعلقہ گفتگو ہےجس کا کوئی جواز نہیں بنتا اور نہ ہی ایسی کوئی بات ہوئی ہے ، اس لیے ان دعووں کی وضاحت پیش کی جائے کہ یہ حقیقت ہے یا پھر افسانہ ،پیمرا کی طرف سے جواب طلب کیا گیا ہے کہ اے آروائی اس کی وضاحت پیش کرے

پنجاب سے ڈی سیٹ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کا سپریم کورٹ میں اپیل کا فیصلہ

خواتین پر تشدد کروانے پر عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے:عمران خان

عمران خان کی سی پی این ای کے نو منتخب عہدیداران کو مبارکباد

مریم نواز کی ایک اور آڈیو لیک

Leave a reply