پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کیخلاف درخواست پر ہوئی سماعت

0
40
لاپتہ افراد کیس،حکومت ٹھوس اقدامات نہیں اٹھاتی تو 9 ستمبر کو وزیراعظم پیش ہوں،عدالت

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے 123 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا کیس کی سماعت ہوئی

پی ٹی آئی نے اس وقت کے قائم مقام اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کا آرڈر جمع کرا دیا پی ٹی آئی وکیل فیصل چودھری کی جانب سے 13 اپریل کا آرڈر عدالت میں جمع کرا دیا گیا آرڈر کے مطابق قاسم سوری نے 123 ممبران کے استعفے منظور کیے تھے آرڈر کے مطابق قاسم سوری نے استعفٰی منظور کرنے کو گزٹ میں نوٹیفائی کرنے کا بھی حکم دیا تھا پی ٹی آئی نے قاسم سوری کی جانب سے استعفٰی منظوری کی کاپی اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائی قاسم سوری نے جن 123 ممبران کے استعفے منظور کیے تھے ان کی لسٹ بھی منسلک ہے

پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری نے عدالت میں کہا کہ درخواست سے تمام اعتراضات مسترد کر دیے گئے ہیں ڈپٹی سپیکر قاسم سوری 123 افراد کے استعفے منظورکر چکے ہیں اب مرحلہ وار منظوری قانون کی خلاف ورزی ہے

عدالت نے کیس کی سماعت 16 اگست تک ملتوی کر دی، عدالت نے حکم دیا کہ سیکرٹری قومی اسمبلی کا نمائندہ متعلقہ ریکارڈ کیساتھ پیش ہو، عدالت نے اسپیکر قومی اسمبلی، سیکرٹری اسمبلی اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی

اپوزیشن کا بڑا یوٹرن، پی ٹی آئی کی ایک حکومت کو خود ہی بچا لیا

پی ٹی آئی کارکنان کا مسجد میں گھس کر امام مسجد پر حملہ، ویڈیو وائرل

پی ٹی آئی کے منحرف رکن اسمبلی کے گھر پر حملہ،فائرنگ،قاتلانہ حملہ کیا گیا، بیٹے کا دعویٰ

اللہ خیر کرے گا،دعا کریں پاکستان کی خیر ہو ،شہباز شریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے

غیرت کے نام پر استعفے دینے والے آج عدالت چلے گئے، ثانیہ عاشق

تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد قومی اسمبلی کے فلور پر مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا،شاہ محمود قریشی نے وزارتِ عظمیٰ کے الیکشن کے دوران تقریر میں کہا تھا ہم اس ایوان سے مستعفی ہوتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ نئے الیکشن کروائے جائیں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے 30 مئی کو سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو استعفوں کی تصدیق کے لیے طلب کیا تھا

Leave a reply