سپریم کورٹ ،نیب قانون میں ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی
دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے ایک تفصیلی جواب جمع کرایا ہے ، کیا جواب کی کاپیاں دوسرے فریقین کو فراہم کی ہیں؟ خواجہ حارث نے عدالت میں جواب دیا کہ جی کاپیاں فراہم کردی ہیں، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم آج کیس پر ایک بجے تک سماعت کریں گے ، کل نہیں کرسکیں گے، چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے خواجہ حارث سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیس گھنٹے کے اندر بیان کردیں، حکومتی وکیل مخدوم علی نے کہا کہ کیس میں ترمیم شدہ درخواست داخل کی گئی ،بہتر ہوگا نوٹس جاری کیا جائے،
عدالت نے کہا کہ حقیقت ہے کہ لوگ ٹیکس گوشواروں میں مکمل اثاثے اورآمدن ظاہر نہیں کرتے ، جس پر چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ آمدن یا اثاثے ظاہر نہ کرنا نیب کا جرم نہیں بنتا ، ظاہر نہ کردہ آمدن کا غیر قانونی ہونا لازمی نہیں ہے، جسٹس منصور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کوئی قانون پالیسی یا اصولوں کیخلاف ہونے کی بنیاد پر کالعدم نہیں ہو سکتا پالیسی اصولوں کے مطابق قماربازی اور منشیات کیخلاف قانون ہونا چاہیے۔
خواتین کو تعلیم سے روکنا جہالت،گزشتہ 7ماہ سے انتشار کا کوئی واقعہ نہیں ہوا،طاہر اشرفی
کسی بھی مکتبہ فکر کو کافر نہیں قرار دیا جا سکتا ،علامہ طاہر اشرفی
امریکا اپنی ہزیمت کا ملبہ ڈالنا چاہتا ہے تو پاکستان اس کا مقابلہ کرے،علامہ طاہر اشرفی
وزیراعظم نے مکہ میں دوران طواف 3 مرتبہ مجھے کیا کہا؟ طاہر اشرفی کا اہم انکشاف