ریاست کی رٹ سب سے اہم، جرائم پیشہ عناصر کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس، سوات کی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ قومی سلامتی کے معاملات پر ہمارا نقطہ نظر غیرجانبدار اورمتفقہ ہے۔

سینیٹر مشاہد حسین سید کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں کمیٹی ارکان کو سوات میں ٹی ٹی پی کے دوبارہ سر اٹھانے کی اطلاعات اور شہریوں پر ہونے والے حملوں کے پس منظر میں سیکیورٹی کی صورتحال پر ایک جامع بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی کو یقین دلایا گیا کہ ریاست کی رٹ سب سے اہم ہے اور امن و امان کی صورتحال قابو میں ہے۔ مختلف وارداتیں ہوئیں ہیں لیکن مجرموں کا سراغ لگا کر پکڑا گیا ہے۔کمیٹی کی جانب سے سی ٹی ڈی ملاکنڈ کے کردار کو خصوصی طور پر سراہا گیا جس کی پولیس فورس، لیویز اور نیم فوجی دستوں نے امن کے تحفظ اور فروغ کے ساتھ ساتھ مالاکنڈ میں رہنے والے لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔ قومی سلامتی کے معاملے پر کمیٹی ارکان نے تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور ارکان کا اتفاق رائے تھا کہ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کو سزا دینے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔ جرائم پیشہ عناصر کو پکڑا جائے، عدالت میں مقدمہ چلایا جائے اور قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

کمیٹی کو ڈائریکٹر جنرل فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹس (ایف ڈی ای آئی) نے محکمہ کے کام کاج کے بارے میں بریفنگ دی، (ایف ڈی ای آئی) کے 386 سکول پاکستان کے تمام صوبوں اور 66 شہروں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ کمیٹی ارکان نے تعلیم کے ذریعے قومی یکجہتی کو فروغ دینے کے حوالیسے محکمے کے مثبت کردار کی تعریف کی اور کہا کہ محکمے کے بجٹ میں اضافے کی ضرورت ہے اور اس کے ساتھ وفاقی نظامت تعلیم کے مساوی سلوک کیا جانا چاہیے۔ کمیٹی نے نیشنل یونیورسٹی آف پاکستان اور انسٹی ٹیوٹ آف انکلوسیو ایجوکیشن کے قیام کی تجویز کی بھی حمایت کی۔

سینیٹر دوست محمد خان کی جانب سے پیش کی گئی تحریک پر بھی بحث کی گئی اور اسے نمٹا دیا گیا۔ اجلاس کے آغاز میں سینیٹر مشاہد حسین نے نئے سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان کا پرتپاک استقبال کیا اور NCOC کے سربراہ کی حیثیت سے کرورنا وائرس کے پھیلاؤ کو قابو کرنے کے حوالے سے ان کی خدمات کو سراہا۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے یہ بھی کہا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع تمام صوبوں، سیاسی جماعتوں، حکومت اور اپوزیشن دونوں کی نمائندگی کرتی ہے، کمیٹی نے ہمیشہ مسلح افواج اور پارلیمنٹ کے درمیان پل کا کردار ادا کیا ہے۔ قومی سلامتی کے معاملات پر کمیٹی پارٹی لائنوں سے بالاتر ہو کر متفقہ انداز میں بات کرتی ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع، قومی سلامتی کے معاملات پر اتحاد، ولولے اور عزم کے ساتھ اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔

سو برس بعد بھی قبضہ قانونی نہیں ہو گا،سپریم کورٹ کا بڑا حکم

ہزاروں اراضی کے تنازعات،زمینوں پر قبضے،ہم کون سی صدی میں رہ رہے ہیں ؟ چیف جسٹس

نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق نظر ثانی اپیلوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا

پاک فوج کے پاس مشینری موجود، جائیں ان سے مدد لیں،نسلہ ٹاور گرائیں، سپریم کورٹ

عہدہ چھوڑ دیں، آپ کے کرنے کا کام نہیں،نسلہ ٹاور نہ گرانے پر سپریم کورٹ برہم

کنٹونمنٹ والوں پر قانون لاگو نہیں ہوتا ؟ کھمبوں پر سیاسی جماعتوں کے جھنڈے کیوں؟ پاکستان کا پرچم لگائیں ،سپریم کورٹ

Shares: