سب سے زیادہ انکم ٹیکس تنخواہ دار افراد اور صنعتی وکمرشل بجلی صارفین نے ادا کیا. ایف بی آر

0
41
fbr

سب سے زیادہ انکم ٹیکس کنسلٹنٹس، امپورٹرز، سیونگ اکاؤنٹ ہولڈرز، تنخواہ دار افراد اور صنعتی وکمرشل بجلی صارفین نے ادا کیا ایف بی آر

 ودہولڈنگ ایجنٹس، جن میں زیادہ تر پرائیویٹ افراد شامل ہیں جب کہ مراعات یافتہ ٹیکس اہلکاروں سے بڑے ٹیکس کلکٹرز بن گئے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی مرتب کردہ تفصیلات کے مطابق سب سے زیادہ انکم ٹیکس کنسلٹنٹس، امپورٹرز، سیونگ اکاؤنٹ ہولڈرز، تنخواہ دار افراد اور صنعتی وکمرشل بجلی صارفین نے ادا کیا۔ ایف بی آر نے جولائی تا نومبر کے دوران انکم ٹیکس کی مد میں 1.1 ٹریلین روپے وصول کیے، جس میں سے 734 ارب روپے ان لوگوں نے جمع کیے، جو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ملازم نہیں ہیں اور انہیں اس کام کا کوئی معاوضہ بھی نہیں دیا جاتا۔

بیشتر ودہولڈنگ ایجنٹس نجی تنظیمیں یا صوبائی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹس ہیں۔ ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کے ذریعے بیرون ملک ادائیگی والی منی ٹرانزیکشنز پر انکم ٹیکس کی وصولی میں بھی حیران کن طور پر 3,100 فیصد اضافہ ہوا۔ پلاسٹک کارڈز کے ذریعے بیرون ملک خریداری پر حکومت 2 فیصد تک ٹیکس وصول کرتی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
روسی رکن پارلیمنٹ اور صدر پیوٹن کے نقاد کی بھارت میں پراسرار ہلاکت
خواتین پرپابندیاں،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا طالبان حکومت سے پالیسیاں بدلنے کا مطالبہ
افسانہ نویس و ناول نگار اور مترجم قیصر نذیر خاورانتقال کرگئے.
دوسری جانب ایف بی آر کو دسمبر میں ٹیکس وصولی کا 965 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔ اس نے گزشتہ روز اس اس سلسلے میں بمشکل 500 ارب روپے کا ہندسہ عبور کیا جبکہ ماہانہ ہدف حاصل کرنے کی خاطر مزید 460 ارب روپے جمع کرنے کے لیے صرف تین کاروباری دن باقی رہ گئے ہیں۔ ایف بی آر کی نااہلی کی تلافی کے لیے کمرشل بینک اب اوقات کار کے بعد بھی اپنی شاخیں کھلی رکھنے پر مجبور ہیں۔

Leave a reply