الیکشن کمشنر رولز کے تحت سندھ حکومت کا فیصلہ مسترد کر سکتا. کنور دلشاد
الیکشن کمشنر رولز کے تحت سندھ حکومت کا فیصلہ مسترد کر سکتا ہے. کنور دلشاد
سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر حکومت سندھ کا بلدیاتی الیکشن نہ کروانے سے متعلق فیصلہ مسترد کر سکتا ہے۔ گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کے تینوں دھڑوں نے انضمام کے بعد اعلان کیا تھا کہ 15 جنوری کو کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی الیکشن نہیں ہونے دیں گے، اگر بلدیاتی الیکشن ہوئے تو پھر ایم کیو ایم پاکستان وفاقی حکومت سے اپنے معاہدے پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔
بعد ازاں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت کراچی میں پارٹی رہنماؤں کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے اعلان کیا کہ کراچی، حیدر آباد اور دادو میں 15 جنوری کو بلدیاتی الیکشن نہیں ہوں گے۔ جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے حکومت سندھ کے بلدیاتی الیکشن نہ کروانے کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سخت لائحہ عمل دینے کا اعلان کیا گیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
رمضان شوگر ملز کو این او سی جاری کرنے کے خلاف پنجاب حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد
آٹا بحران کیس؛ پشاور ہائیکورٹ کا سیکریٹری فوڈ و دیگر کو مارکیٹ کا دورہ کرنیکا حکم
لیپ ٹاپ گم ہونے پر گاہک نےغصے میں اپنی کار ہوٹل پر دے ماری
نادیہ خان 38 ہزار ڈالرز گنوا بیٹھیں. اداکارہ نے دلچسپ واقعہ سنا کر حیران کر دیا
عدلیہ اورنیب کو درخواست کرتا ہوں جھوٹے کیسز ختم کیے جائیں. وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ
اس حوالے سے نجی ٹی کے مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا تھا سندھ حکومت کا حلقہ بندیوں کو واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، چیف الیکشنر کمشنر رولز 218۔219 اور 237 کے تحت سندھ حکومت کا فیصلہ مسترد کر سکتا ہے۔ کنور دلشاد کا کہنا تھا اطلاعات گردش کر رہی ہیں کہ سندھ حکومت آرڈریننس لانا چاہتی ہے، اگر آرڈیننس آ جاتا ہے تو الیکشن کمیشن بے بس ہو جاتا ہے، آرڈیننس آگیا تو الیکشن کمیشن کو شیڈول واپس لینا ہو گا۔